ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ہٹلر سے تشبیہ دے دی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اردوان نے فلسطینیوں کی حالت زار پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کے حق میں اپنا کردار ادا کرے۔رجب طیب اردوان نے اپنی تقریر میں غزہ میں جاری انسانی بحران پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 315 دنوں سے فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے، جس میں اب تک 41 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔ ترک صدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 10 ہزار سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں اور ایک لاکھ سے زائد فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں۔اردوان نے مزید کہا کہ صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے اور پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران 172 صحافی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 500 سے زائد ڈاکٹر بھی مارے جا چکے ہیں۔ غزہ میں انسانی مدد فراہم کرنے والے اقوام متحدہ کے رضاکار بھی اس بربریت کا شکار ہوچکے ہیں، جہاں اب تک 215 سے زیادہ اقوام متحدہ کے رضاکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
رجب طیب اردوان نے اپنی تقریر میں غزہ کو "خواتین اور بچوں کا دنیا کا سب سے بڑا قبرستان” قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ 17 ہزار سے زائد بچے اسرائیلی بمباری اور گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ ترک صدر نے غزہ میں جاری قتل و غارت کو اقوام متحدہ کے نظام اور سچ کی موت قرار دیا۔انہوں نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ کیا فلسطین میں بچوں کا کوئی حق نہیں؟ انہوں نے سیکیورٹی کونسل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔اردوان نے اپنی تقریر میں اسرائیل کے حمایتی ممالک کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چند ممالک کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے فلسطینیوں پر یہ مظالم ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "جو لوگ بظاہر سیز فائر کی باتیں کررہے ہیں، وہ مسلسل اسرائیل کو اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب مزید اسرائیل کی دھوکہ دہی کو تسلیم نہیں کیا جانا چاہئے۔
ترکیہ کے صدر نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو ہٹلر سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح 70 سال پہلے انسانیت پر یقین رکھنے والے اتحاد نے ہٹلر کو روکا تھا، اسی طرح آج نیتن یاہو اور اس کے قاتل نیٹ ورک کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی افریقہ کے عالمی عدالت میں دائر کردہ کیس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
اردوان نے اپنی تقریر کے اختتام پر عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی اس ناانصافی کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے شرمی سے دنیا کے ضمیر کو چیلنج کر رہا ہے، اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مزید تاخیر اسرائیل کو مزید طاقتور اور بے خوف بنادے گی۔

Shares: