ترک مرکزی بینک نے شرخ سود میں اضافہ کر دیا
استنبول: مرکزی بینک آف ریپبلک آف ترکی (CBRT) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) نے پالیسی ریٹ کو 45 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دیا۔
باغی ٹی وی :” ترک میڈیا”کے مطابق ترکی کے مرکزی بینک نے غیرمتوقع فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود 500 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے 50 فیصد مقرر کردی ترکی کے مرکزی بینک نے بتایا کہ افراط زر کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اضافہ کردیا جائے گا، اس لیے شرح سود میں اضافے کا فیصلہ بڑھتی ہوئی افراط زر، ناکافی پالیسی ریٹ، اور مرکزی بینک کی گرتی ہوئی ساکھ کے درمیان کرنسی کے ہلکے حملے کے جواب میں آیا ہے، جس کے ساتھ ساتھ ممکنہ مزید سیاسی مداخلت کے خدشات بھی ہیں، ترکی میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
مرکزی بینک نے ایک ایسے وقت میں شرح سود میں بے تحاشا اضافہ کردیا ہے جب ترکی بھر میں مقامی انتخابات محض 10 روز بعد شیڈول ہیں جبکہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ مرکزی بینک کو سیاسی دباؤ سے آزاد ظاہر کرنے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی روکنے کے لیے عزم کا اشارہ دینا ہے۔
افغانستان میں بینک پر خودکش حملہ،3 افراد جاں بحق اور 12 زخمی
قبل ازیں فورک نیوز سروے میں شریک 24 میں سے 20 ماہرین اقتصادیات نے توقع ظاہر کی کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، ان میں سے 3 نے شرح سود میں 250 بیسز پوائنٹس اور 1 نے 500 بیسز پوائنٹس تک اضافے کی توقع ظاہر کی۔ سروے میں 2024 کے اختتام کے لیے اپنی رائے دینے والے 11 ماہرین معاشیات کی اوسط شرح سود کی پیشن گوئی 45.00 فیصد تھی۔
دوسری جانب ترک کرنسی لیرا کی قدر میں بھی ڈالر کے مقابلے میں 1.5 فیصد سے 31.91 بہتری ہوئی جبکہ گزشتہ ہفتوں کے دوران کمی آئی تھی اور ترک ڈالر بونڈز کی قدر میں بھی بہتری ہوئی ہے۔