ترکی نے امریکی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) خریدنے کے لیے سوئس ٹریڈنگ کمپنی مرکیوریا کے ساتھ 20 سالہ معاہدہ کر لیا ہے۔

معاہدہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورپ پر روسی توانائی کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔یہ ڈیل ترک صدر رجب طیب ایردوان اور صدر ٹرمپ کی جمعرات کو متوقع ملاقات سے قبل طے پائی۔ اس وقت روس ترکی کا سب سے بڑا گیس سپلائر ہے، تاہم انقرہ نے حالیہ برسوں میں توانائی کے ذرائع میں تنوع لانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ رواں برس روس کے ساتھ گیس درآمدی معاہدوں کے تحت کم از کم 16 ارب مکعب میٹر کے سودے ختم ہو رہے ہیں، جن کی تجدید ابھی نہیں ہوئی۔

ترک سرکاری کمپنی بوتاش (BOTAS) نے یہ معاہدہ نیویارک میں ایردوان کے دورے کے دوران کیا۔ معاہدے کے مطابق 2026 سے ترکی کو سالانہ 4 ارب مکعب میٹر ایل این جی فراہم کی جائے گی۔مجموعی طور پر تقریباً 70 ارب مکعب میٹر گیس کی فراہمی ممکن ہوگی۔ترسیل امریکی لوڈنگ ٹرمینلز سے ہوگی اور گیس ترکی، یورپ اور شمالی افریقہ کے ریگیسیفیکیشن پلانٹس پر اتاری جائے گی۔

وزیر توانائی الپارسلان بائرقدار نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکہ کے ساتھ 100 ارب ڈالر کے تجارتی ہدف کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گا اور توانائی کے شعبے میں سپلائی سکیورٹی و تنوع کو مزید بڑھائے گا۔

ایران کا پاک–سعودی دفاعی معاہدے کا خیرمقدم

بھارتی علاقے لداخ احتجاجات میں تشدد،4 ہلاک، درجنوں زخمی

ایشیا کپ ٹی20: بھارت نے بنگلادیش کو 169 رنز کا ہدف دے دیا

امریکہ،ڈلاس میں دفتر پر فائرنگ، ایک ہلاک متعدد زخمی

Shares: