ترک حکام نے فرانسیسی نژاد یہودی گلوکار اینریکو میسیاس کا استنبول میں ہونے والا کنسرٹ منسوخ کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ فیصلہ عوامی احتجاج اور ممکنہ مظاہروں کے پیشِ نظر کیا گیا تاکہ شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔
استنبول کے گورنر آفس نے اپنے باضابطہ اعلامیے میں بتایا کہ یہ کنسرٹ جمعہ کی شام شیسلے ضلع میں منعقد ہونا تھا تاہم اس کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی ردعمل اور احتجاجی مظاہروں کے خدشات کے باعث اجازت واپس لے لی گئی ہے۔ گورنر آفس کے بیان میں کہا گیا کہ ایسے مظاہرے مظاہرین کو غیر قانونی اور غیر منصفانہ پوزیشن میں لے جا سکتے ہیں، جس سے عوامی نقصان اور افراتفری پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔مزید برآں، گورنر آفس نے واضح کیا کہ کنسرٹ کے مقام کے اطراف میں کسی بھی قسم کے احتجاجی مظاہرے یا جلسے جلوس کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاکہ عوامی نظم و نسق قائم رہے۔
خیال رہے کہ ترکیہ حالیہ دنوں میں فلسطین کے مسئلے پر اسرائیل کے خلاف نہایت سخت مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے۔ ترک صدر اور حکومت نے بارہا اسرائیلی کارروائیوں کو "نسل کشی” قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی حمایت ختم کرے۔