ترکی میں ایک بارپھر 5.6 شدت کا زلزلہ، ایک شخص ہلا،69 زخمی

0
51

ترکی ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھا، جس میں ایک شخص ہلاک، 69 دیگر زخمی ہوئے ہیں جبکہ پہلے سے ہی تباہ شدہ عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں –

باغی ٹی وی: ترکی تباہ کن زلزلےجس میں 48000 ہلاکتیں ہوئیں کے تین ہفتےبعد ایک بار پھر زلزلے سے لراٹھاملک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے بتایا کہ 5.6 شدت کے زلزلے کا مرکز جنوبی ترکی کے صوبہ ملاتیا کے یسلیورٹ قصبے میں آیا-

یسیلیورٹ کے میئر مہمت سینار نے ہیبر ترک ٹیلی ویژن کو بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے چار منزلہ عمارت کے ملبے کے نیچے ایک باپ اور بیٹی کئ پھنس جانے کی اطلاع ہے باپ بیٹی سامان اکٹھا کرنے کے لیے تباہ شدہ عمارت میں داخل ہو-

انہوں نے رپورٹ کیا کہ ملاتیا میں ریسکیو کا کام جاری تھا کہ ایک بار پھر زلزلے کی وجہ سے پہلے سے تباہ شدہ عمارتیں منہدم ہو گئیں-

ملاتیا ترکی کے ان 11 صوبوں میں شامل تھا جو 6 فروری کو 7.8 شدت کے زلزلے سے شدید متاثر ہوئے تھے جس نے جنوبی ترکی اور شمالی شام کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا تھا۔ اس زلزلے کے نتیجے میں 48,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے اور ساتھ ہی 173,000 عمارتیں منہدم یا شدید نقصان پہنچا تھیں۔

ترکی کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کے سربراہ یونس سیزر نے آج ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ملاتیا میں پانچ عمارتوں میں تلاش اور بچاؤ ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔

ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والےزلزلوں میں اموات کی تعداد 44 ہزار 374 تک پہنچ گئی، ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی نے 21 ہزار منہدم عمارات میں سرچ اور ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا، اب تک زلزلوں کے آفٹر شاکس کی تعداد 9 ہزار 900 ہو گئی ہے-

گزشتہ ہفتے پیر کو ترکی کے صوبہ ہاتائے میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا، جو 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ تھا۔

ترکی کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، اے ایف اے ڈی نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کے زلزلے میں چھ افراد ہلاک اور 294 زخمی ہوئے، جن میں سے 18 کی حالت تشویشناک ہے۔

دریں اثنا، ترک پولیس نے 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے میں عمارتوں کے منہدم ہونے کے الزام میں 184 افراد کو گرفتار کیا ہے جس میں 48,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایک وزیر نے ہفتے کے روز کہا کہ منہدم ہونے والی عمارتوں کا ذمہ دار کون ہے اس بارے میں تحقیقات کا دائرہ بڑھا رہے ہیں، کیونکہ بہت سے لوگوں کا غصہ عمارتوں کے کرپٹ طریقوں کے طور پر دیکھنے میں آتا ہے۔

وزیر انصاف بکیر بوزدگ نے کہا کہ منہدم عمارتوں کے سلسلے میں 600 سے زائد افراد سے تفتیش کی گئی ہے، انہوں نے جنوب مشرقی شہر دیار باقر میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تباہی سے متاثرہ 10 صوبوں میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو باضابطہ طور پر گرفتار کر کے ریمانڈ پر رکھا گیا ہے ان میں 79 تعمیراتی ٹھیکیدار، 74 افراد جو عمارتوں کی قانونی ذمہ داری اٹھاتے ہیں، 13 جائیداد کے مالکان اور 18 افراد جنہوں نے عمارتوں میں ردوبدل کیا تھا۔

صدر طیب اردوان، جنہیں جون تک ہونے والے انتخابات میں اپنی دو دہائیوں کی حکمرانی کے سب سے بڑے سیاسی چیلنج کا سامنا ہے، نے احتساب کا وعدہ کیا ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی اور دیگر میڈیا نے رپورٹ کیا کہ صوبہ غازیانتپ میں، ضلع نوردگی کے میئرجو اردوان کی حکمراں اے کے پارٹی سے ہیں منہدم عمارتوں کی تحقیقات کے دوران گرفتار کیے جانے والوں میں شامل تھے۔

تباہی کے تقریباً تین ہفتے بعد ترکی میں ہلاکتوں کی کوئی حتمی تعداد نہیں ہے اور حکام نے یہ نہیں بتایا ہے کہ ملبے تلے اب بھی کتنی لاشیں پھنسی ہوئی ہیں۔

Leave a reply