انقرہ: ترکی کے زلزلہ زدہ علاقے میں شدید سیلاب کے باعث اب تک 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں.
باغی ٹی وی: ترکیہ میں زلزلے کے بعد ایک اور قدرتی آفت ،شینلیوفرا میں دریائے فرات میں سیلاب سے شہر میں تباہی، سیلابی پانی شہر کے مرکز تک پہنچ گیا، کئی سڑکیں زیر آب آ گئیں اب تک 14 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی گئی-
چینی کمپنی پاکستان میں دو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گی
عالمی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ کے 7.8 شدت کے زلزلے سے متاثر ہونے والے علاقوں میں بہت سے لوگ بدھ کو آئے سیلاب کی نذد ہوگئے ہیں جبکہ مقامی علاقے کیچڑ اور ندیوں میں تبدیل ہوگئے۔
ترکیہ میں زلزلے کے بعد ایک اور قدرتی آفت
شینلیوفرا میں دریائے فرات میں سیلاب سے شہر میں تباہی، سیلابی پانی شہر کے مرکز تک پہنچ گیا، کئی سڑکیں زیر آب آ گئیں،، اب تک 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی گئی#deprem #Kahramanmaras #turkiye #Erdogan #Türkiye #earthquake #Flood pic.twitter.com/EpPie6lhWB— ترکیہ اردو (@TurkiyeUrdu_) March 15, 2023
ترکی کے جنوب مشرق میں 11 صوبوں پر محیط آفت زدہ علاقے میں زلزلے سے بچ جانے والے لاکھوں ترکوں کو خیموں اور کنٹینر میں منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم گزشتہ روز علاقوں میں طوفانی بارشوں کے باعث سیلاب آیا۔
ایک کے بعد دوسری قدرتی آفت، ترکیہ کے زلزلہ سے متاثرہ صوبے آدیان میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب، 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہو گئے#deprem #Kahramanmaras #turkiye #Erdogan #Türkiye #earthquake pic.twitter.com/EEnlc4ldda
— ترکیہ اردو (@TurkiyeUrdu_) March 15, 2023
سعودی عرب کا ایران میں جلد بڑی سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ
ترک حکام نے بتایا کہ شام کی سرحد سے تقریباً 30 میل (50 کلومیٹر) شمال میں واقع شہر صرف سانلیورفا میں ہی سیلاب سے 12 افراد ہلاک ہوئے جس میں 1 سال کا بچہ بھی شامل ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ پانچ ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ ترک محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
دوسری جانب پاکستان سے امدادی سامان لے کر ساتواں جہاز ترکیہ پہنچ گیا، زلزلہ متاثرین کے لئے پاکستان اب تک 8600 خیمے پہنچا چکا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے مزید امداد بھیجنے کی ہدایت کی ہے، ترکیہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے-
واضح رہے کہ 6 فروری کے زلزلے میں ترکی میں 48,000 سے زیادہ اور شام میں تقریباً 6,000 افراد ہلاک ہوئے تھے جو کہ رواں دور میں خطے کا مہلک ترین زلزلہ تھا۔