ترکیہ میں شامی پناہ گزینوں کے خلاف تشدد: سینکڑوں گرفتار

0
47

ترکیہ میں شامی پناہ گزینوں کے خلاف ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد حکام نے بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے 470 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ تشدد اس وقت بھڑکا جب ایک شامی شخص کو 7 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔واقعات کی ابتدا صوبہ قیصری سے ہوئی، جہاں مقامی افراد نے شامی پناہ گزینوں کے گھروں، کاروباری مراکز اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ یہ تشدد جلد ہی دیگر صوبوں میں بھی پھیل گیا۔اس کے ردعمل میں، شام کے شمال مغربی علاقوں میں، جو ترکی کی حمایت یافتہ فورسز کے زیر کنٹرول ہیں، انتقامی مظاہرے شروع ہو گئے۔ سیکڑوں شامی مظاہرین، جن میں سے کچھ مسلح تھے، سڑکوں پر نکل آئے۔ کچھ نے ترکی کے جھنڈے پھاڑے اور ٹرکوں پر پتھراؤ کیا۔صورتحال اس وقت مزید خراب ہوئی جب ترک محافظوں اور مظاہرین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے یہ واقعات ترکیہ میں شامی پناہ گزینوں کی موجودگی کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تناؤ کو ظاہر کرتے ہیں۔ حکام کو اب ایک طرف امن و امان کی بحالی اور دوسری جانب پناہ گزینوں کے تحفظ کے چیلنج کا سامنا ہے۔ ترک حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گی اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

Leave a reply