ترکیہ کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ وہ شمالی کوسووو میں بدامنی سے نمٹنے کیلئے اپنی ایک کمانڈو بٹالین بھیجے گا۔
باغی ٹی وی: "روئٹرز” کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے کہا کہ ملک کے شمال میں بدامنی کے بعد اتحاد کی KFOR امن فوج میں شامل ہونے کی نیٹو کی درخواست کے جواب میں ترکی اتوار اور پیر کو کوسوو میں کمانڈوز بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پاکستان کا آذربائیجان سے سستی ایل این جی خریدنے کا فیصلہ
نیٹو کی جوائنٹ فورس کمانڈ نے ترکیہ سے فوجی دستے بھیجنے کی درخواست کی تھی ترکیہ کی کمانڈو بٹالین علاقے میں موجود نیٹو کے مشن کوسووو فورس (KFOR) کے ساتھ بطور ریزرو یونٹ شامل ہوجائے گی۔
ترک وزارت دفاع کے عہدیدار نے کہا کہ 500 فوجی کوسووو جائیں گے ہفتے کے روز ایک بیان میں، وزارت نے ایک ایسے بحران کو حل کرنے کے لیے تحمل اور تعمیری بات چیت پر زور دیا جو ان کے بقول علاقائی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
وزارت نے کہا کہ ہماری تفویض کردہ یونٹ (ایک کمانڈو بٹالین) کو ،کوسوو میں 5 یا 5 جون کو تعینات کرنے کا منصوبہ ہے-
امریکی حکام کی سی آئی اے سربراہ کے دورہ چین کی تصدیق
ایک سیاسی بحران جو کوسوو کے شمال میں اس وقت سے شدت اختیار کرگئی ہے جب سے اس خطے کے سرب اکثریتی علاقے میں البانوی میئرز نے عہدہ سنبھالا، جس کی وجہ سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے پرسٹینا کو سرزنش کی۔ اکثریتی سرب آبادی نے اپریل میں ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا تھا، جس سے البانیوں کو منتخب ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔
پیر کو سرب جنگجوؤں کے ساتھ مسلح تصادم میں 30 فوجی زخمی ہوئے تھے جنہوں نے میئرز کی تنصیب کے خلاف احتجاج کیا۔ تشدد نے نیٹو کو یہ اعلان کرنے پر مجبور کیا کہ وہ علاقے میں موجود فورسز کو 700 اہلکاروں کی نئی کمک بھیجے گا جبکہ کوسووو فورس میں اس وقت 3 ہزار 800 فوجی اہلکار ہیں جن میں 350 کا تعلق ترکیہ سے ہے۔