مزید دیکھیں

مقبول

اتنا عرصہ ہوگیا، ارشد شریف کیس میں تاخیر کیوں ہوئی،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ارشد شریف قتل...

مقبوضہ کشمیر ،ماہ رمضان میں فیشن شو کا انعقاد

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں...

سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا، عمر ایوب، علیمہ خان کی طلبی

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں...

حکومتی امدادی کارروائیوں پر تنقید، ترکیہ میں ٹوئٹر سروس بند

ترکیہ میں تباہ کن زلزلے پر حکومتی امدادی کارروائیوں پر بڑھتی ہوئی آن لائن تنقید کے بعد اب ترکیہ میں ٹوئٹر سروس بند کردی گئی ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ میں ٹوئٹر سروس بند ہے جبکہ شہریوں کو سوشل میڈیا کے استعمال کرنے کیلئے وی پی این سروس استعمال کرنی پڑ رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ادارے نیٹ بلاکس ڈاٹ او آر جی کے مطابق پہلے ٹوئٹر کو کنٹرول کیا گیا اور پھر تمام موبائل فون سروسز پر اس کو مکمل طور پر بلاک کر دیا گیا۔

تاہم انٹرنیٹ مانیٹرنگ کمپنی نیٹ بلاکس کا کہنا ہے کہ ترکی میں ٹوئٹر تک رسائی بحال کر دی گئی ہے، مواد کو ہٹانے اور غلط معلومات پر پھیلانے پر حکام نے ٹوئٹر انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی اور ان کی ذمہ داریاں یاد کرائیں، جس کے بعد ٹوئٹر سروس بحال کی گئی ہے۔

ترکیہ میں سوشل میڈیا میں صدر طیب اردوان کی حکومت کی امدادی سرگرمیوں کو شدید تنقید کا سامنا ہے جہاں لوگ حکومت کی جانب سے ریسکیو کی ناکافی کوششوں کی شکایت کررہے ہیں۔

واضح رہے اس سے پہلے بھی ترکیہ میں ایمرجنسی اور بڑے حادثات کے دوران سوشل میڈیا پر اس طرح کی پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں-

امریکی جیولوجیکل سروے کےمطابق پیر کو آنے والے زلزلے کی شدت 7.8 اورگہرائی 17.9 تھی زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازیان کے نردوی کے قریب تھا اس کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا،زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے جبکہ قیامت خیز تباہی کےبعد 300 سے زیادہ آفٹر شاکس آچکے ہیں۔

ملبے تلے اب بھی متعدد افراد کے پھنسے ہونےکا خدشہ ہے، انہیں نکالنےکے لیے دن رات ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں، ترکیہ میں عمارتوں کےملبوں سے8 ہزار سے زائد افراد کو نکالا جا چکاہے۔

ترک وزیر صحت کے مطابق زلزلے سے 32 ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 5 ہزار 775 عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں، زلزلے میں مرنے والوں میں57 فلسطینی بھی شامل ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق ملبے تلے دبے زلزلہ متاثرین موبائل فون سے ویڈیوز، وائس نوٹس اور لائیو لوکیشن بھیج رہے ہیں،ترکیہ میں 3 لاکھ 80 ہزار زلزلہ متاثرین کو شیلٹرز میں منتقل کردیا گیا، ترکیہ میں زلزلے سے ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔