متحدہ عرب امارات کے سائبر نظام نے ملک کے 634 سرکاری اور نجی اداروں پر ہونے والے سائبر حملوں کو کامیابی سے ناکام بنایا۔
عرب میدیا کے مطابق جاری بیان میں بتایا گیا کہ ان حملوں کا مقصد اہم اور اسٹریٹجک شعبوں سے ڈیٹا چوری کرنا تھا، تاہم جدید ترین بین الاقوامی حفاظتی طریقہ کار کی مدد سے ان سے بروقت نمٹا گیا۔ حکومت کے سربراہ برائے سائبر سیکیورٹی ڈاکٹر محمد الکویتی نے بتایا کہ "rose87168” نامی ایک سائبر گروپ نے ‘Oracle Cloud’ کے ‘SSO’ اور ‘LDAP’ سسٹمز کو ہیک کرنے کا دعویٰ کیا، جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے تقریباً 60 لاکھ صارفین کا حساس ڈیٹا لیک ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں، جن میں پاس ورڈز بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عالمی سطح پر اس واقعے سے تقریباً 1 لاکھ 40 ہزار ادارے متاثر ہو سکتے ہیں، جن میں یو اے ای کے 634 ادارے شامل ہیں۔ ان میں 30 سرکاری ادارے، 13 نجی ادارے اور دیگر مختلف شعبے شامل ہیں. ملک بھر میں ہنگامی سائبر نظام کو فعال کر دیا گیا ہے، تاکہ ڈیجیٹل نظاموں کو کسی بھی ممکنہ حملے یا خطرے سے محفوظ رکھا جا سکے۔ یہ اقدام متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے تحت اٹھایا گیا ہے۔
کونسل نے تمام سرکاری اور نجی اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنی سائبر سیکیورٹی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کریں، اپنی ڈیجیٹل تیاری کو بلند سطح پر رکھیں، اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔سائبر سیکیورٹی کونسل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بدلتے ہوئے سائبر خطرات اور جدید ہیکنگ طریقوں کے پیش نظر اداروں کو انتہائی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، اور انہیں بہترین حفاظتی طریقہ کار اپنانے چاہییں تاکہ کسی بھی قسم کی سائبر دھوکہ دہی یا حملے سے مؤثر طریقے سے بچا جا سکے۔
راولپنڈی کی مین سیوریج پائپ لائن میں دھماکا
بلاول بھٹو کا پیپلزپارٹی کو پنجاب میں متحرک کرنے کا فیصلہ
کراچی واٹر کارپوریشن کے نئے سربراہ نے چارج سنبھال لیا