اوبر اور کریم پر خواتین کے لئے سفر ہوا غیر محفوظ

0
53

آن لائن ٹیکسی ،اوبر و کریم پر خواتین کے لئے سفر کرنا غیر محفوظ ہو گیا. کیپٹن نے خواتین کے ساتھ لوٹ مار کے علاوہ ہراساں کرنا شروع کر دیا، شہر قائد کراچی میں ایسے متعدد واقعات ہو چکے جن میں پولیس نے ملزمان کو خواتین کی شکایات پر گرفتار کر لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی میں آن لائن ٹیکسی اوبر اور کریم کے ڈرائیورز کی جانب سے خواتین کو ہراساں کرنے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں. ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق آن لائن ٹیکسی ڈرائیورز کی جانب سے خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعہ پر خاتون نے پولیس کو اطلاع دی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم باقر علی جعلی آئی ڈی سے آن لائن ٹیکسی چلا رہا تھا جس نے گاڑی میں سفر کرنے والی خاتون سے موبائل فون چھینا تھا، پولیس نے موبائل کی لوکیشن ٹریس کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے.

کراچی کے علاقے عزیز بھٹی پولیسں اور اینٹی اسٹریٹ کرائم اسکواڈ نے بھی کارروائی کرتے ہوئے شہریوں سے لوٹ مار میں ملوث آن لائن ٹیکسی سروس کے 4 ڈرائیورز کو گرفتارکیا ہے، جو خواتین سے دوران سفر لوٹ مار کرتا تھا. پولیس نے ڈرائیور اعجاز، عمر،فواد اور ساجد کو گرفتار کیا ، ملزمان کی گاڑی میں جو خواتین سفر کرتیں ان کو ہراساں کیا جاتا اور ان سے موبائل و نقدی ویرانے مین جا کر چھین لی جاتی، لاہور کی رہائشی خاتون نے کراچی میں آن لائن ٹیکسی پر سفر کیا تو ڈرائیور کی جانب سے موبائل چھینے جانے پر اس نے پولیس کو اطلاع دی ،پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا.

لاہور سے کراچی میں اوبر ٹیکسی پر سفر کرنے والی خاتون اقرا حمید کا کہنا تھا کہ میں اپنی چھُٹیاں گزارنے کراچی آئی ہوئی تھی، میں نے تین جون کو آن لائن ٹیکسی سروس اوبر سے ایک رائیڈ بُک کروائی ، ڈرائیور مجھے گارڈن ٹاؤن سے لینے کے لیے آیا۔ راستے میں ڈرائیور نے گاڑی دوسرے راستے کی طرف موڑی تو میں نے کہا کہ آپ اُس طرف کیوں جا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ یہ چھوٹا راستہ ہے اور یہاں ٹریفک بھی زیادہ نہیں ہوتی ۔ خاتون کا کہنا تھا کہ میں نے ڈرائیور کو کہا کہ آپ دوسرے راستے سے جائیں ،لیکن وہ نہیں مانا، راستے میں میزان بینک کے پاس میں نے ڈرائیور کو کہا کہ گاڑی روکو لیکن وہاں رش ہونے کی وجہ سے اس نے گاڑی نہیں روکی اور ایسے میزان بینک کے پاس روکی جہاں رش نہیں تھا، ڈرائیور نے مجھے اسوقت کہا کہ اپنا موبائل فون گاڑی میں چھوڑ کا جاو،اس موقع پر اس نے بدتمیزی کی اور ہراساں کیا،خاتون کا کہنا تھا کہ میں اے ٹی ایم میں گئی اور درواز اندر سے لاک کر دیا ،جس کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا.واقعہ کے بعد پولیس کو اطلاع دی اور پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر لیا.پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ خواتین کے ساتھ لوٹ مار میں آن لائن ٹیکسی کمپنی کے فرنچائز کے مالک کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے.

کراچی سے تعلق رکھنے والے مقامی صحافی منیر عقیل انصاری نے باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن ٹیکسی سروس میں وارداتوں اور خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کے بعد شہری دیگر ٹرانسپورٹ ذرا ئع کو ترجیح دینے لگے ہیں،آرام دہ سفر کے لئے سہولت سمجھے جانے والی آن لائن ٹیکسی سروس مختلف طریقوں سے عوام کو لوٹ رہی ہے تو ڈرائیو بھی ڈکیتی کی وارداتیں کرتے ہیں .جبکہ کریم کے بیشتر ڈرائیور کراچی راستوں سے نا واقف ہیں ،منیر عقیل انصاری کا مزید کہنا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سکیم کراچی کے شہریوں کا اعتماد کھو چکی ہے.

Leave a reply