اوچ شریف(نامہ نگار حبیب خان )سیلاب کا پانی تو اتر گیا مگر تباہ شدہ سڑکوں اور راستوں کی وجہ سے اوچ شریف کے متاثرہ علاقوں میں زمینی رابطے ابھی تک بحال نہیں ہو سکے۔ اس صورتحال میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا متاثرین کو ہے جنہیں نہ تو اپنے گھروں تک رسائی مل پا رہی ہے اور نہ ہی امدادی سامان ان تک پہنچ پا رہا ہے۔
موضع بکھری سرور آباد کے باسیوں نے حکومتی بے حسی اور غفلت کے باوجود ایک شاندار مثال قائم کی۔ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کھجور کے تنوں کا استعمال کر کے ایک عارضی پل بنا ڈالا۔ اس پل کی مدد سے نہ صرف درجنوں خاندان اپنے گھروں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے بلکہ مقامی لوگوں نے ضروری سامان کی ترسیل کا راستہ بھی کھول دیا۔
اس موقع پر مقامی افراد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اگر ہم یہ قدم نہ اٹھاتے تو کئی دنوں تک اپنے گھروں میں محصور رہتے اور بنیادی ضروریات سے بھی محروم رہ جاتے۔” اس واقعے نے علاقے کے عوام میں خود انحصاری اور اتحاد کا ایک نیا جذبہ پیدا کر دیا ہے۔
علاقے کے سماجی و عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ تباہ شدہ سڑکوں کی فوری مرمت اور شگافوں کو بھرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں تاکہ متاثرہ دیہات کے باسیوں کو مزید مشکلات سے نجات مل سکے۔ اس مشکل گھڑی میں یہ ضروری ہے کہ حکومتی ادارے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی مدد کریں۔








