اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان)اوچ شریف کے نواحی علاقے اوچ بخاری میں گورنمنٹ مڈل سکول کے گرد و نواح انسانی رہائش کے قابل نہیں رہے۔ علاقے میں سیوریج نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے، کھلے مین ہولز، گلیوں میں گندا پانی، جھکے ہوئے بجلی کے کھمبے، اور شکستہ گلیاں علاقے کے مکینوں کی زندگی کو جہنم بنا چکی ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق بدترین بدانتظامی، سرکاری غفلت اور بااثر وڈیروں کے دباؤ نے اس بستی کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے۔ گندا پانی، تعفن، مچھر، ڈینگی، ہیضہ اور دیگر وبائی امراض سر اٹھا چکے ہیں، جبکہ کئی بچے اور بزرگ کھلے گٹروں میں گر کر زخمی ہو چکے ہیں۔

بجلی کے جھکے کھمبے سکول اور گھروں پر گرنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ گلیوں کی حالت اتنی خراب ہو چکی ہے کہ آمدورفت ممکن نہیں رہی۔ گورنمنٹ مڈل سکول اوچ بخاری، جو کبھی علم کا مرکز تھا، اب متروک ہو چکا ہے، جہاں تعلیمی سرگرمیاں معدوم ہو چکی ہیں۔ والدین بچوں کو سکول بھیجنے سے گریزاں ہیں، جس سے تعلیمی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں سے درخواستیں، احتجاج اور گزارشات کرتے چلے آ رہے ہیں، لیکن منتخب نمائندے اور سرکاری ادارے صرف تسلیاں دے رہے ہیں۔ خوف، جھوٹے مقدمات اور وڈیروں کی دھمکیوں نے ان کی آواز دبائی رکھی ہے۔

مکینوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، چیف سیکریٹری پنجاب، سیکریٹری بلدیات، اور واسا حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سیوریج سسٹم کی بحالی کی جائے،جھکے بجلی کے کھمبے درست کیے جائیں،گلیوں کی ازسر نو تعمیر کی جائے،مڈل سکول اوچ بخاری کی عمارت کو قابل استعمال بنایا جائے

مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر فوری نوٹس نہ لیا گیا تو اوچ بخاری کسی بڑے انسانی المیے کا شکار ہو سکتا ہے۔ عوام اب خاموش نہیں بیٹھیں گے، ان کا صبر جواب دے چکا ہے۔

Shares: