اوچ شریف: چائلڈ لیبر ایکٹ ردی کاغذ، بچوں سے کھلے عام جبری مشقت، حکومتی ادارے خاموش

اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان) اوچ شریف اور گردونواح میں چائلڈ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزیوں پر حکومتی ادارے مکمل طور پر ناکام نظر آ رہے ہیں۔ معصوم بچوں کو دیہاڑی اور کھانے کے عوض جبری محنت مشقت پر مجبور کیا جا رہا ہے، جبکہ مقامی و ضلعی انتظامیہ اور لیبر ڈیپارٹمنٹ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، لیبر انسپکٹرز پر ماہانہ منتھلی لینے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، جس کے باعث وہ بچوں سے جبری مشقت کروانے والوں کے خلاف کاروائی سے گریزاں ہیں۔

اوچ شریف کے مختلف کاروباری مراکز، ورکشاپس، بھٹہ خشت، چائے کے ہوٹل، بیکری، اور کباڑ خانوں سمیت کئی مقامات پر کمسن بچوں سے سخت محنت کروائی جا رہی ہے۔ صوبائی حکومت نے چائلڈ لیبر کے خلاف کارروائی کے احکامات دیے ہیں، مگر لیبر ڈیپارٹمنٹ کے افسران کی مبینہ بے حسی اور منتھلی معاملات کی وجہ سے یہ احکامات محض کاغذی کاروائی بن کر رہ گئے ہیں۔ نتیجتاً، سکول جانے کی عمر کے بچے اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔

متعدد بار بچوں پر تشدد اور غیر انسانی سلوک کے واقعات بھی سامنے آچکے ہیں لیکن لیبر ڈیپارٹمنٹ کی مجرمانہ خاموشی کے باعث کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ محکمہ لیبر کے افسران کی ملی بھگت اور بااثر افراد کی سرپرستی کے سبب چائلڈ لیبر میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔

اوچ شریف کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ میں فرض شناس اور ایماندار افسران کو تعینات کیا جائے تاکہ جبری مشقت کا شکار بچوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو یہ معصوم بچے ہمیشہ کے لیے علم و ترقی سے محروم رہ جائیں گے۔

Comments are closed.