اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار: حبیب خان) اوچشریف کے علاقے اوچ بخاری میں دربار حضرت سید جلال الدین سرخ پوش بخاری رحمۃ اللہ کے قریب سبزی کاشت کیے رقبے میں سے ایک شخص کی نعش ملی ہے جس کے ناک میں سے خون بہہ رہا تھا مقامی پولیس کے مطابق جس کی شناخت محمد رفیق ولد منیر احمد کے نام سے ہوئی ہے جو شمیم آباد کا رہائشی بتلایا جا رہا ہے تاہم اطلاع پر مقامی تھانہ اوچشریف کی پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں، انچارج تھانہ غلام مصطفیٰ ۔
تفصیل کے مطابق گزشتہ روز اوچ بخاری میں دربار حضرت سید جلال الدین سرخ پوش بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے قریب کھیت سے شمیم آباد کے رہائشی 45 سالہ محنت کش رفیق کی نعش برآمد ہوئی جس کی اطلاع پر مقامی تھانہ اوچشریف کی پولیس فوری موقع پر پہنچ گئی اور قتل یا حادثہ ؟ موت کی وجہ جاننے کے لیے نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی ہسپتال رورل ہیلتھ سنٹر اوچشریف منتقل کر دیا گیا جہاں پر ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر عجمی منیر کی جانب سے پوسٹ مارٹم میں درکار ضروری سامان منگوانے کے باوجود 6 گھنٹے تک نعش رکھنے کے بعد نہ صرف پوسٹ مارٹم سے انکار کرنے بلکہ لواحقین سے ہتک آمیز رویہ اور بے آرام کرنے پر انہیں ہسپتال سے نکل جانے کا حکم جاری کرنے کی پاداش میں ورثاء نے شہر کے مرکزی چوک الشمس میں نعش رکھ کر ڈاکٹر عجمی منیر کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ عجمی منیر ایک بےحس ڈاکٹر ہے جسے سیاسی نمائندوں کی حمایت حاصل ہے جس سے شہریوں کی جان چھڑاتے ہوئے ایک محنتی اور فرض شناس ڈاکٹر کو ہسپتال کا انچارج بنایا جائے تاہم تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال احمد پور شرقیہ میں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی جبکہ مقامی انچارج تھانہ ایس ایچ او غلام مصطفیٰ کا اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مرنے والے شخص کے بیٹے شفیق کی رپورٹ پر کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاہم میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی کوئی نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ مرنے والے شخص کو کسی نے قتل کیا ہے ؟ یا اس کی موت کسی زہریلی چیز کے کاٹنے سے واقع ہوئی ہے میڈیکل رپورٹ آنے سے قبل کچھ کہنا قبل از وقت ہے
Shares:








