اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان)تحصیل احمد پور شرقیہ میں گندم کٹائی کے سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی پٹوار خانوں میں کرپشن کا نیا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے، جہاں مقامی پٹواریوں اور ان کے منشیوں کی جانب سے کسانوں پر دباؤ ڈال کر "پٹوار حصہ” کے نام پر زبردستی گندم کے بورے وصول کیے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مختلف دیہاتوں میں پٹواریوں کے منشیوں نے زمینداروں کو پیغام بھجوایا ہے کہ فی ایکڑ یا فی مشینری استعمال کے حساب سے گندم دینا ہوگی، بصورت دیگر زمینوں کے انتقال، فرد، یا دیگر قانونی معاملات میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی۔ کئی کسانوں نے خوف کے باعث اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ انکار کی صورت میں متعلقہ پٹواری ان کے قانونی کاغذات روک لیتے ہیں اور دفاتر کے چکر لگوا کر انہیں ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جاتا ہے۔

ایک کسان نے بتایا:
"ہم دن رات کھیتوں میں کام کرتے ہیں، لیکن ہمیں ہماری ہی محنت کا صلہ نہیں ملتا۔ کچھ سرکاری اہلکار ناجائز حصہ وصول کرتے ہیں اور انکار کی صورت میں دھمکیاں دی جاتی ہیں۔”

کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ روایت کئی سالوں سے چلی آ رہی ہے، مگر اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ انکار ممکن نہیں رہا۔ اگر کوئی کسان جرات کا مظاہرہ کرے تو اس کا ریکارڈ روک لیا جاتا ہے، اور دفاتر میں شنوائی کے بجائے ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

علاقے کے معززین، سماجی رہنماؤں اور کسان تنظیموں نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ مال اور حکومتِ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل بھر میں ہونے والی اس "گندم گردی” کا فوری نوٹس لیا جائے، ذمہ دار پٹواریوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، اور کسانوں کو کرپٹ نظام سے نجات دلائی جائے۔

Shares: