اوچ شریف (باغی ٹی وی نامہ نگار، حبیب خان) اوچ شریف میں پرائس کنٹرول کے نئے مجسٹریٹ عمران حیدر سیال کی تعیناتی کے بعد کرپشن اور اقرباء پروری کے سنگین الزامات سامنے آ رہے ہیں۔ انکشافات کے مطابق پرائس مجسٹریٹ عمران حیدر نے تعیناتی کے فوری بعد اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے بااثر سرمایہ داروں اور د کانداروں کے ساتھ خصوصی رعایتیں دینا شروع کر دیں جبکہ غریب دکانداروں پر بھاری جرمانے عائد کیے جانے لگے۔
شہریوں اور تاجروں کے مطابق نئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ نے اپنی تعیناتی کے بعد چھوٹے دکانداروں کے ساتھ امتیازی سلوک کا سلسلہ شروع کیا۔ جب کہ بااثر اور سرمایہ دار د کانداروں کو مختلف دھندوں میں کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، غریب د کانداروں کو معمولی قیمتوں پر اشیاء فروخت کرنے پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اس امتیازی سلوک کی وجہ سے ان کی روزی روٹی متاثر ہو رہی ہے اور ان کی کاروباری حالت بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
سبزی منڈی میں بھی صورتحال غیر معمولی ہے جہاں پرائس کنٹرول کمیٹی غیر فعال ہونے کے باعث آڑھتی من مرضی کر رہے ہیں۔ سبزیوں، پھلوں اور دیگر اشیاء کی خرید و فروخت بغیر بولی کے ہو رہی ہے جو نہ صرف تاجروں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ شہریوں کے لیے بھی پریشانی کا باعث بن رہی ہے۔ مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ اس عدم مساوات کی وجہ سے ان کی روزگار متاثر ہو رہی ہے اور وہ شدید مایوسی کا شکار ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق بااثر اور طاقتور تاجر اپنے بڑے وئیر ہاؤسز، گودام اور اسٹورز میں ضروریات زندگی کے آئٹمز کو وسیع پیمانے پر اسٹاک کر کے مارکیٹ میں عارضی قلت پیدا کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے مصنوعی مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال عوام کی پریشانی کا سبب بن رہی ہے اور بازاروں میں مہنگائی کو مزید بڑھا رہی ہے۔
پرائس کنٹرول مجسٹریٹ عمران حیدر سیال کی خاموشی اس صورتحال کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ تاجروں اور عوام نے اس بارے میں شکایات درج کرائیں لیکن متعلقہ مجسٹریٹ نے ان کی کوئی سنوائی نہیں کی۔ مقامی شہریوں نے میڈیا کو بتایا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو غریب تاجروں کے لیے مزید مشکلات بڑھ سکتی ہیں اور عوام میں انتظامیہ کے حوالے سے عدم اعتماد کی فضا پیدا ہو سکتی ہے۔
دوسری طرف جب پرائس کنٹرول مجسٹریٹ عمران حیدر سیال سے ان الزامات کے حوالے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔ شہریوں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ رویہ جاری رہا تو اس سے نہ صرف کاروباری ماحول خراب ہو گا بلکہ عوام کا اعتماد بھی متاثر ہو گا۔
مقامی تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کرپشن اور امتیازی سلوک کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ کاروباری ماحول کی بہتری ہو سکے اور غریب دکانداروں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنا کاروبار بلا خوف و خطر چلا سکیں۔