اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) اوچ شریف کے برف کے کارخانوں کی ابتر صورتحال نے شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ شہر بھر میں قائم درجنوں برف خانوں میں زنگ آلود سانچوں، صفائی کے ناقص انتظامات اور غیر تربیت یافتہ ملازمین کی موجودگی کے باعث تیار کی جانے والی غیر معیاری برف شہریوں میں گیسٹرو، ڈائیریا اور جلدی امراض جیسی بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ کا سبب بن رہی ہے۔ انتظامیہ کی غفلت اور متعلقہ اداروں کی خاموشی پر شہریوں کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اوچ شریف میں موجود برف کے کارخانوں میں مضر صحت اور غیر معیاری برف کی کھلے عام فروخت جاری ہے۔ ان کارخانوں میں استعمال ہونے والے برف کے سانچے زنگ آلود ہو چکے ہیں اور صفائی کے انتظامات انتہائی ناقص ہیں۔ گندے اور آلودہ پانی سے تیار کی جانے والی یہ برف گھریلو اور تجارتی دونوں سطحوں پر استعمال ہو رہی ہے، جو کہ متعدد بیماریوں کو جنم دے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ان برف خانوں میں کام کرنے والے بیشتر ملازمین طبی سرٹیفکیٹ سے محروم ہیں اور حفاظتی لباس، سر ڈھانپے بغیر اور صفائی کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کر رہے ہیں۔ پرانے اور میلے کپڑوں، گندے ناخنوں اور غیر محفوظ ماحول میں تیار کی جانے والی یہ برف عوام کی صحت کے لیے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن رہی ہے۔
مزید برآں، کئی برف خانوں میں پانی کے مائیکرو بائیولوجیکل اور کیمیکل ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے، جبکہ بیشتر مقامات پر فلٹریشن پلانٹ کا کوئی اندراج موجود نہیں ہے۔ ان کارخانوں میں مکھیوں سے بچاؤ کے لیے جالی اور کیڑے مار ادویات کا بھی کوئی استعمال نہیں کیا جاتا، جس سے برف مزید آلودہ ہو رہی ہے۔
برف کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیاں بھی حفظان صحت کے اصولوں کے منافی ہیں۔ یہ گاڑیاں کھلے عام اور بغیر کسی کور کے برف لے کر جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں گرد و غبار اور دیگر آلودگی آسانی سے برف میں شامل ہو جاتی ہے۔
شہری حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت سے فوری طور پر اس سنگین صورتحال کا نوٹس لینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان برف خانوں کا باقاعدگی سے معائنہ، لیبارٹری ٹیسٹ اور سخت لائسنسنگ کا نظام نافذ نہیں کیا جاتا، تب تک شہریوں کی صحت کو لاحق خطرات بدستور موجود رہیں گے۔