اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان) اوچ شریف اور گردونواح میں مویشیوں کے سینگ (سنگ) نکلوانے کے لیے غیر تربیت یافتہ کاریگروں کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، جس سے جانوروں کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ لوہے کے گرم راڈ، زنگ آلود چاقو، آری اور ہتھوڑے جیسے غیر معیاری اوزاروں کے استعمال سے جانور شدید زخمی ہو رہے ہیں، بیمار پڑ رہے ہیں، اور کئی تو اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو رہے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق مویشی پال حضرات سستی اور فوری سہولت کی تلاش میں ایسے اناڑی کاریگروں کی خدمات حاصل کر رہے ہیں جو جانوروں پر ظلم کا بازار گرم کر رہے ہیں۔ اس غیر سائنسی عمل کے نتیجے میں جانوروں کے زخم گل جاتے ہیں، شدید خون بہتا ہے، انفیکشن پھیلتا ہے اور کئی صورتوں میں جانور موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

ویٹرنری ڈاکٹر اجمل نے واضح کیا ہے کہ سینگ نکلوانا ایک جراحی عمل ہے، جس میں جانور کو درد سے بچانے کے لیے اینستھیزیا دینا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صفائی ستھرائی کے بغیر زخموں کا کھلنا جانوروں کو جان لیوا انفیکشن میں مبتلا کر سکتا ہے۔

مقامی کسان غلام شبیر نے بتایا کہ غیر تربیت یافتہ کاریگر کے ہاتھوں ان کی گائے زخمی ہو گئی اور اس نے دودھ دینا بند کر دیا۔ اس صورتحال نے انہیں بھاری مالی نقصان سے دوچار کیا ہے۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اب تک نہ تو کوئی آگاہی مہم چلائی گئی ہے اور نہ ہی ایسے غیر تربیت یافتہ کاریگروں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے۔ اس عدم توجہی پر عوامی اور ماہرین دونوں حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

شہری اور ماہرین ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈاکٹر فرحان فاروق سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ویٹرنری خدمات کو دیہی علاقوں تک پہنچایا جائے، عوام میں شعور بیدار کیا جائے، اور غیر تربیت یافتہ افراد کی جانب سے جانوروں کے سینگ نکالنے پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں تاکہ معصوم جانوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: