اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان)اوچ شریف اور گرد و نواح میں سورج نے قہر ڈھا دیا، درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، جس کے باعث معمولاتِ زندگی مفلوج ہو چکے ہیں۔ شدید گرمی اور حبس نے بازاروں کی رونقیں چھین لیں، گلیاں سنسان اور دکانیں ویران ہو چکی ہیں جبکہ شہری گھروں میں محصور ہو کر بارانِ رحمت کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی مئی کا مہینہ اوچ شریف میں شدید گرمی کا پیغام لایا ہے۔ گرمی کی شدت نے نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں اور پرندوں کو بھی بے حال کر دیا ہے۔ پرندے درختوں کے سائے اور پانی کے جوہڑوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی قلت بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ دن کے وقت باہر نکلنا محال ہو چکا ہے۔ مجبوری میں نکلنے والے افراد چھاؤں، ٹھنڈے پانی اور مشروبات کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے، دکانوں میں گاہک آنا بند ہو گئے ہیں، اور گرمی نے نظام زندگی کا پہیہ جام کر کے رکھ دیا ہے۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ شہر میں واٹر کولرز، سڑکوں پر پانی کے چھڑکاؤ، اور ہنگامی طبی مراکز کا فوری بندوبست کیا جائے تاکہ ہیٹ اسٹروک اور دیگر خطرات سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اوچ شریف کے ساتھ ساتھ ڈیرہ غازی خان، دادو، تربت، بھکر، بہاولنگر، رحیم یار خان اور نوکنڈی سمیت کئی علاقوں میں بھی درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 20 مئی تک ملک کے بیشتر علاقوں میں ہیٹ ویو جاری رہنے کا امکان ہے، اور شہریوں سے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شدید گرمی سے نجات کی واحد امید بارش بن چکی ہے، اور پورا خطہ بارانِ رحمت کے لیے سراپا دعا ہے۔