اوچ شریف ( باغی ٹی وی ، نامہ نگار حبیب خان)اوچ شریف کے علاقے میں گزشتہ دنوں وائرل ہونے والی نازیبا اور فحش ویڈیوز کے معاملے میں انتہائی چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ تحقیقات کے دوران احسن رضا، عمر، ندیم اور عرفان پر مشتمل ایک منظم بلیک میلر گینگ بے نقاب ہوا ہے، جس میں اوچ گیلانی کی رہائشی عظمیٰ خورشید نامی خاتون مرکزی کردار ادا کر رہی تھی۔ انکشاف ہوا ہے کہ یہ گروہ عظمیٰ خورشید کے ذریعے شریف گھرانوں کی بچیوں کو ورغلا کر مخصوص ٹھکانوں پر لاتا تھا، جہاں ان کی عزت پامال کرنے کے بعد خفیہ ویڈیوز بنا لی جاتی تھیں تاکہ انہیں بلیک میل کیا جا سکے۔ اس گروہ کے مظالم کی انتہا یہ ہے کہ بدنامی کے خوف سے ایک متاثرہ لڑکی پہلے ہی خودکشی کر کے اپنی جان دے چکی ہے۔ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد تھانہ اوچ شریف میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ تو درج کر لیا گیا ہے، تاہم گینگ اب اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، گینگ کی اہم رکن عظمیٰ خورشید نے خود کو بچانے کے لیے نازیبا ویڈیوز میں نظر آنے والے احسن رضا کو اپنا شوہر ظاہر کیا ہے، حالانکہ احسن رضا پہلے سے شادی شدہ ہے اور عظمیٰ خورشید خود بھی اوچ گیلانی کے رہائشی محمد آصف کی منکوحہ ہے۔ عظمیٰ اور آصف کا کیس گزشتہ کئی سالوں سے عدالت میں زیر سماعت ہے اور ان کا ایک بچہ بھی ہے، جسے آصف اپنی اولاد تسلیم کرنے سے انکاری ہے اور اس نے عدالت میں ڈی این اے ٹیسٹ کی درخواست دے رکھی ہے۔ خفیہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ گروہ قانونی گرفت سے بچنے کے لیے عظمیٰ خورشید کی اپنے شوہر سے طلاق اور احسن رضا سے نکاح کا ڈرامہ رچا کر خود کو میاں بیوی ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان ہوش ربا انکشافات کے بعد عوامی و سماجی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کر کے اس خطرناک بلیک میلر گینگ کو عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شریف زادی ان کے ہتھے نہ چڑھ سکے اور نہ ہی کسی کو جان دینے پر مجبور ہونا پڑے۔








