برطانیہ نے امیگریشن کریک ڈاؤن کے دوران غیر قانونی طور پر کام کرنے والے 60 ڈلیوری رائیڈرز کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہوم آفس کے مطابق گزشتہ ماہ ملک بھر میں گیگ اکانومی کہلانے والے غیر مستقل روزگار کے شعبے میں کیے جانے والے ٹارگٹڈ آپریشنز میں مجموعی طور پر 171 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں سولیہل کے ایک ریستوران میں کام کرنے والے چینی شہری، مشرقی لندن میں بنگلہ دیشی اور بھارتی رائیڈرز، اور نوریچ میں بھارتی ڈلیوری رائیڈرز شامل تھے۔

یہ آپریشن حکومت کی اس کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد برطانیہ میں غیر قانونی ملازمتوں کے خلاف کارروائی تیز کرنا اور ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر تک ایک سال میں 8,232 غیر قانونی کارکن گرفتار کیے گئے، جو گزشتہ 12 مہینوں کے مقابلے میں 63 فیصد زیادہ ہیں۔ گزشتہ ماہ وزیرِ داخلہ شبانہ محمود نے پناہ گزینوں کے نظام میں اصلاحات کا اعلان کیا تھا، جن کا مقصد برطانیہ کو غیر قانونی تارکین وطن کے لیے کم پرکشش بنانا اور ملک بدری کے عمل کو مزید مؤثر کرنا ہے۔

بارڈر سیکیورٹی کے وزیر ایلیکس نوریس نے کہا کہ حکومت ڈلیوری سیکٹر میں غیر قانونی کام کے ذریعے ہونے والی مجرمانہ سرگرمیوں کا خاتمہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا یہ نتائج واضح پیغام ہیں کہ اگر آپ اس ملک میں غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیں تو آپ کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا جائے گا،ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام جدید دور میں غیر قانونی ہجرت کے خلاف سب سے بڑی اصلاحات کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر قانونی داخلے کی ترغیب کو کم کرنا اور ملک بدری کے عمل کو تیز کرنا ہے۔

ہوم آفس نے جولائی میں ان کمپنیوں کے ساتھ یہ معاہدہ بھی کیا تھا کہ انہیں پناہ گزینوں کے ہوٹلوں کے مقامات سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ غیر قانونی کام کے مشتبہ مراکز کی نشاندہی کی جاسکے۔

Shares: