برطانوی وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ، اردن کے ساتھ مل کر غزہ میں فضائی امداد پہنچانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس کا مقصد محصور فلسطینیوں تک فوری انسانی امداد پہنچانا ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں متعدد ارکان نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے۔ اس مطالبے کی حمایت میں ایک تہائی سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے ایک خط پر دستخط بھی کیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی فوجی منصوبہ سازوں اور لاجسٹک ماہرین پر مشتمل ایک چھوٹی ٹیم بھی تشکیل دی جا رہی ہے، جو اردن کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی کے عمل کو مؤثر بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے بھی غزہ میں فضائی امداد کی فراہمی کی اجازت دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس سے امدادی کارروائیوں میں بڑی پیش رفت متوقع ہے۔یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے اور عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو فوری امداد کی فراہمی پر زور دیا جا رہا ہے۔
اسحاق ڈار فلسطین عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے نیویارک پہنچ گئے
ٹرمپ کی بجٹ کٹوتی،ناسا 3,870 ملازمین سے محروم
حماس کا دوٹوک مؤقف، امریکی صدر کا بیان مسترد کر دیا
کراچی کے ماہی گیروں کی کشتی گوادر کے قریب ڈوب گئی، 2 جاں بحق، 3 لاپتہ