برطانیہ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 8 جنوری 2025 سے تمام امریکی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے برطانیہ میں داخلے یا ترانزٹ کے دوران ایلیکٹرانک ٹراویل اتھارائزیشن حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ یہ نیا قانون تب بھی لاگو ہوگا جب مسافر برطانیہ کی سرحدی کنٹرول سے گزرے بغیر کسی دوسرے ملک کی پرواز کے لیے کنیکٹ کر رہا ہو۔
ای-ٹراویل اتھارائزیشن ایک الیکٹرانک اجازت نامہ ہے جو مسافروں کو برطانیہ میں داخلے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ اجازت نامہ آن لائن درخواست کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے اور 3 کاروباری دنوں میں پروسیس ہو جاتا ہے۔ یہ اجازت نامہ تقریباً 12 ڈالر (تقریباً 10 پاؤنڈ) کی قیمت پر دستیاب ہے اور جاری ہونے کی تاریخ سے دو سال تک برقراررہتا ہے۔
امریکی شہری ای-ٹراویل اتھارائزیشن کے لیے برطانیہ کی حکومت کی ویب سائٹ پر جا کر درخواست دے سکتے ہیں۔ درخواست کے عمل میں پاسپورٹ کی تفصیلات اور دیگر ضروری معلومات فراہم کرنی ہوتی ہیں۔برطانیہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد ملک کی سیکیورٹی میں بہتری لانا اور ایسے غیر قانونی سفر کو روکنا ہے جس سے ملک کی سرحدوں کی حفاظت میں خلل پڑ سکتا ہے۔ حکام نے کہا کہ یہ اقدام برطانیہ میں داخل ہونے والے مسافروں کی بہتر نگرانی کی سہولت فراہم کرے گا، چاہے وہ ملک میں داخل نہ ہوں اور صرف ترانزٹ میں ہوں۔
یہ نیا نظام ان تمام امریکی شہریوں پر لاگو ہوگا جو برطانیہ کے ذریعے سفر کرتے ہیں یا وہاں رکیں گے۔ چاہے وہ کسی دوسرے ملک کی پرواز کے لیے کنیکٹ کر رہے ہوں یا برطانیہ میں داخل ہو رہے ہوں، انہیں یہ اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ برطانوی حکام نے کہا ہے کہ اس پالیسی کا نفاذ سختی سے کیا جائے گا اور مسافر جو بغیر ETA کے برطانیہ میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے، انہیں انکار کیا جا سکتا ہے یا انہیں واپس بھیجا جا سکتا ہے۔اس نئے قانون کے تحت برطانیہ کے سفر پر جانے والے امریکی شہریوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ قبل از وقت ای-ٹراویل اتھارائزیشن حاصل کریں تاکہ سفر کے دوران کسی مشکل کا سامنا نہ ہو۔