برطانیہ نے شام کے وزیر دفاع اور شامی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
باغی ٹی وی : "وائس آف امریکا” کے مطابق فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) نے کہا کہ پابندیوں کے تحت شام کے وزیر دفاع علی محمود عباس اور شام کے آرمی چیف آف سٹاف عبدالکریم محمود ابراہیم کے اثاثوں کو منجمد کیا جائے گا اور انہیں سفر سے روک دیا جائے گا علی محمود عباس کا شام کی فوج اور مسلح افواج کی قیادت کرنے میں ایک کردار تھا جنہوں نے منظم طریقے سے شہریوں کے خلاف عصمت دری اور جنسی یا صنفی بنیاد پر تشدد کی دیگر اقسام کا استعمال کیا ہے۔
بورس جانسن پر پارلیمنٹ میں داخلے پرپابندی
انہوں نے مزید کہا کہ عبد الکریم جو شامی فوج اور مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ ہیں، "ملٹری فورسز کی کمانڈنگ کے ذریعے شامی آبادی پر جبر میں ملوث رہا ہے وہ عصمت دری اور جنسی اور سماجی تشدد کی دیگر اقسام کے منظم استعمال کا سہارا لینے والے فوجی دستوں کو کمانڈ کرکے شامی شہریوں کو دبانے میں ملوث تھا-
ملائشیا نے بھی بھارتی تیجا طیارے خریدنے سے انکار کر دیا
مزید برآں برطانیہ نے مشرقی کانگو میں دو باغی رہنماؤں ديزيری ندجوكپا اور ولیم یاکو ٹومبا پر بھی اسی طرح کی پابندی عائد کردی ہے ندجوكپا کوآپریٹو فار ڈیولپمنٹ آف کانگو (CODECO) ملیشیا کے سربراہ ہیں جبکہ یاکو ٹومبا مسلح Mai-mai Yakutumba باغی گروپ کا رہنما ہے۔ کامن ویلتھ آفس نے مزید کہا کہ دونوں گروپوں نے انفرادی اور اجتماعی عصمت دری کا سہارا لیا اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی۔
ٹائی ٹینک کی سیاحت کیلئےگئی لاپتہ آبدوز کی تلاش تاحال جاری
جونیئر وزیر خارجہ طارق احمد نے کہا کہ تصادم میں ایک ہتھیار کے طور پر جنسی تشدد کی دھمکیوں کو روکنا چاہیے اور زندہ بچ جانے والوں کو آگے آنے کے لیے تعاون کرنا چاہیےیہ پابندیاں مجرموں کو ایک واضح اشارہ دیتی ہیں کہ برطانیہ آپ کو آپ کے ہولناک جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے گا۔