مشرقی سسیکس کے قصبے میں حکومت کی جانب سے تقریباً 600 پناہ کے متلاشی افراد کو ایک فوجی مقام پر رکھنے کے منصوبے کے خلاف عوامی ردِعمل سامنے آگیا، مقامی سطح پر پرامن اور منظم احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حکومت نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو کروبورو کے مضافات میں واقع فوجی تربیتی کیمپ میں عارضی طور پر رکھا جائے گا۔ اس فیصلے کے بعد علاقے میں عوامی تشویش اور اعتراضات میں اضافہ ہوا۔ہوم آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پناہ کے متلاشیوں کو فوجی مقامات پر منتقل کرنا کروبورو کی سائٹ سمیت ہوٹلوں کے متنازع استعمال کو ختم کرنے کی حکومت کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ترجمان کے مطابق انتخابات سے قبل اس منصوبے پر عمل درآمد کا وعدہ کیا گیا تھا اور حکومت مقامی حکام، پراپرٹی پارٹنرز اور کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق حکومت بتدریج پناہ گزینوں کی رہائش کے لیے ہوٹلوں کے استعمال سے پیچھے ہٹ رہی ہے اور اس مقصد کے لیے نئے متبادل مقامات تیار کیے جا رہے ہیں
ملتان: ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ، شوہر کو سزائے موت
عالمی انٹرنیٹ خرابی، پی ٹی اے کا وضاحتی بیان جاری
علیمہ خان پولیس تحویل میں، پی ٹی آئی کارکنان سے جھڑپ
انٹرنیٹ کی ناقص کارکردگی،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا شدید احتجاج








