یوکرین کے صدر ویلادیمیرزیلنسکی نے امن اور ملک کی نیٹو میں رکنیت کے بدلے اپنی صدارت کی قربانی دینے کی پیش کس کردی ہے۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظایہ کے ساتھ اختلافات کے پیش نظر کیف میں پریس کانفرنس کے دوران یہ پیش کش کی جبکہ روس نے جنگ کا تیسرا سال مکمل ہونے پر بدترین حملہ کردیا ہے۔ اگر یوکرین میں امن قائم ہوتا ہے اور مجھ سے اپنی صدارت چھوڑنے کی امید رکھتے ہوں تو اس کے لیے میں تیار ہوں اور اگر کوئی شرط ہوتی ہے تو میں یہ نیٹو کی رکنیت کے حق میں کر سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالث بننے کے بجائے ہمارے شراکت دار ہوتے جبکہ امریکی صدر پہلے ہی یوکرین کے صدر پر تنقید کرچکے ہیں۔زیلنسکی نے امریکی صدر سے توقعات سے متعلق کہنا تھا کہ میں واقعی میں صرف ثالثی سے زیادہ کی توقع کررہا تھا، یہ کافی نہیں ہے اور میں امریکی رہنما اور روسی صدر ویلادیمیر پوٹن کے درمیان ملاقات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنا چاہتا تھا۔

دوسری جانب روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ روسی اور امریکی ٹیمیں رواں ہفتے ملاقات کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ تعلقات کو بہتر بنانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

پاکستان میں حالیہ انتخابات پرنجی ادارے کی رپورٹ جاری
سیمی فائنل میں پہنچنا بہت اچھا لگ رہا ہے، ویرات کوہلی

رمضان کی آمد ، منافع خورسرگرم ،کھانے پینے کی اشیا مہنگی

شکست کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پاکستانی پوزیشن کیا ہے؟

پارا چنار میں شدت پسندوں کیخلاف آپریشن تیز، مزید 20 افراد گرفتار

Shares: