یوکرین نے روسی گیس کی یورپ کو سپلائی بند کر دی
یوکرین نے اپنے علاقے سے یورپ کو روسی گیس کی ترسیل روک دی ہے، یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب بدھ کے روز پانچ سالہ ٹرانزٹ معاہدہ اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد ختم ہو گیا۔
یوکرین کی توانائی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے "قومی سلامتی کے مفادات” کے تحت یہ معاہدہ ختم کیا ہے۔ وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا: "ہم نے روسی گیس کی ترسیل بند کر دی ہے۔ یہ ایک تاریخی واقعہ ہے۔” وزارت نے یہ بھی بتایا کہ گیس کی ترسیل کے بند ہونے کے بعد یوکرین کی گیس ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر کو معاہدے کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی تیار کر لیا گیا تھا۔
روس اور یورپ کے درمیان گیس کی ترسیل کا یہ راستہ یوکرین کے ذریعے سب سے قدیم گیس راستوں میں سے ایک تھا، اور اس کی بندش کا امکان پہلے ہی ظاہر کیا جا رہا تھا۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین اور روس کے درمیان جنگ چوتھے سال میں داخل ہو رہی ہے۔یوکرین کی گیس کی ترسیل کا یہ فیصلہ روس کے ساتھ جنگ میں شدید کشیدگی کے درمیان کیا گیا ہے، جہاں یوکرین روسی افواج کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ، یوکرین نے اس معاہدے کو ختم کرنے کے بعد اپنی گیس ترسیل کے متبادل ذرائع پر بھی کام کرنے کا عندیہ دیا ہے، تاکہ یورپ کی گیس سپلائی پر کسی بھی قسم کا اثر نہ پڑے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے یورپ میں توانائی کے بحران میں مزید شدت آ سکتی ہے، کیوں کہ روسی گیس یورپ کے بہت سے ممالک کے لیے اہم توانائی کا ذریعہ رہی ہے۔ تاہم، یوکرین نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملکی مفادات اور سلامتی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اڈیالہ جیل کے دورے کا فیصلہ