امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں یوکرین جنگ کے حوالے سے مذاکرات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، کیونکہ اگست میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ الاسکا میں ہونے والی ان کی سربراہی ملاقات کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ اس بات پر مایوس ہیں کہ وہ جنگ ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے، حالانکہ انہوں نے عہدہ سنبھالتے وقت جنوری میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ جنگ کو جلد ختم کرا دیں گے۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے مطابق ٹرمپ جمعرات کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کریں گے، جبکہ فرانسیسی صدارتی دفتر کے مطابق زیلنسکی اور ایمانوئل میکرون سمیت کئی یورپی رہنما بھی ٹرمپ سے رابطہ کریں گے۔

یہ کال فرانس کی میزبانی میں ہونے والے ایک ورچوئل اجلاس کے بعد متوقع ہے، جس میں 30 ممالک شریک ہوں گے اور روس کے ساتھ امن معاہدے کے بعد یوکرین کو سلامتی کی مدد دینے پر غور کریں گے۔رپورٹ کے مطابق یورپی رہنما ماسکو کی مذاکرات نہ کرنے کی ہٹ دھرمی کی مذمت بھی کریں گے۔16 اگست کو الاسکا کے شہر اینکریج میں ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات کے دوران پیش رفت کی امید ظاہر کی گئی تھی، تاہم روسی صدر نے جنگ ختم کرنے میں کم دلچسپی دکھائی تھی۔

پولینڈ کے صدر کیرول نَوروکی سے ملاقات کے دوران ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’میرے پاس صدر پیوٹن کے لیے کوئی پیغام نہیں، وہ جانتے ہیں کہ میرا مؤقف کیا ہے، اور اگر ہم ناخوش ہوئے تو آپ دیکھیں گے کہ پھر کیا ہوگا‘‘۔انہوں نے مزید وضاحت نہیں کی، تاہم وہ روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے امکان کا ذکر کر چکے ہیں۔

کرک میں دہشتگردوں کا پولیس پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار شہید

جیل میں طبی معائنہ: عمران خان میں ورٹیگو اور ٹینائٹس کی تشخیص

مودی کی تمام سازشیں الٹی،ڈھاکہ میں‌ امریکی کرنل قتل، تانے بانے را سے جا ملے

شی جن پنگ اور پیوٹن کے درمیان 150 سال تک زندہ رہنے کا امکان زیر بحث

Shares: