عمر ایوب نے وزیرا عظم سے مصافحہ کرنے کے بعد پھر فارم 47 کا وزیر اعظم کہہ دیا

0
49
umer ayub

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعظم شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش بارے کہا کہ بات تب ہوگی جب بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے، بات تب ہوگی جب ہمارے قیدی باہر آئیں گے۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ میں فارم سینتالیس کے وزیراعظم کو کچھ کہنا چاہتا ہوں، جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایسی گفتگو نہ کریں ماحول بہتر ہو رہا تھا، جس پر عمر ایوب نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی مجھے جواب دینے کا حق ہے، یہ ہاؤس اس وقت چل سکے گا جب ہمارا احترام ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مفاہمت تب ہوگی جب آپ یاسمین راشد، محمود الرشید، حسان نیازی کے ساتھ زیادتی کا احساس کریں گے۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں آپ کی بات ہوگئی ہے، آپ کو موقع دے دیا ہے، آپ کا جواب آگیا ہے، آپ کے نام پر کوئی کٹ موشن نہیں ہے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے والدہ محترمہ کے جنازے کا ذکر کیا، ہم کلثوم نواز کے جنازے میں شریک ہوئے لیکن میں اپنے والد کے جنازے میں شریک نہیں ہوسکا۔عمر ایوب نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میرے لیڈر کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے جب کہ انہیں تو ایئرکنڈیشنر ملے ہوئے تھے، انہوں نے کہا کہ ملک میں عدم استحکام کی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے۔

Leave a reply