اقوام متحدہ کے 79 ویں سیشن کا سیکرٹر ی جنرل کی مایوسی سے آغاز،تجزیہ ،شہزاد قریشی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی شروع ہوتے ہی لبنان اسرائیلی بموں کی زد میں آگیا۔
0
32
qureshi

اقوام متحدہ کے سیشن کا سیکرٹر ی جنرل کی مایوسی سے آغاز، جنگیں دنیا کو تباہ کردیں گی،عالمی قوانین کا احترام کون کرے گا، بستیاں اجڑ گئیں ،کوئی بات سننے کیلئے تیار نہیں،خون کی ہولی کب بند ہوگی، امریکہ کو سانپ سونگھ گیا ،دنیا بھر کے کمزور ممالک کی نظریں سپر پاور پر

تجزیہ ،شہزاد قریشی

اقوام متحدہ کا قیام 1945ء میں ہوا،79 ویں سیشن کا آغاز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مایوس کن پیغام سے ہوا ،سیکرٹری جنرل نے دنیا میں جاری جنگیں روکنے میں اقوام متحدہ کی نااہلی کے بارے میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنیوالی ریاستوں کو حاصل استثنیٰ کی مذمت کی اور خاص طور پر غزہ اور یوکرین کی جنگوں کا حوالہ دیا، بلاشبہ اقوام متحدہ قومی سلامتی کونسل، او آئی سی اور اسی طرح دوسری عالمی تنظیموں کے سامنے دنیا کے کئی ممالک جنگوں میں تباہ ہو گئے، ہنستی بستی آبادیاں اجڑ گئیں، ملک کھنڈرات کی شکل اختیار کر گئے انسانوں کو زندہ جلا دیا گیا ،طاقتور ممالک نے کمزور ممالک میں وہ ظلم کئے جس کی تاریخ نہیں ملتی، انسانی لاشوں سے قبرستان بھر گئے۔ بچے بوڑھے عورتیں جوان ان جنگوں کا نشانہ بن گئے، سوال یہ ہے کہ کیا کبھی بین الاقوامی قوانین پر طاقتور ممالک عمل کریں گے بھی یا یہ موت کا رقص جاری رہے گا؟ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی شروع ہوتے ہی لبنان اسرائیلی بموں کی زد میں آگیا۔ بین الاقوامی قوانین کا نظام اس حد تک بگڑ چکا ہے کہ کوئی بھی چیز مذمت کا باعث نہیں بن سکتی کیا پابندیاں کیا رکاوٹیں کیا مذمتیں دنیا کے حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ اب اقوام متحدہ، قومی سلامتی ، او آئی سی ، عرب لیگ وغیرہ ایک بے جان ڈھانچے کی طرح ہیں، مشرق وسطیٰ ہمہ گیر جنگ اور دیگر ممالک کے درمیان جنگ دنیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے بین الاقوامی تنظیمیں عالمی کشمکش میں الجھی ہوئی ہیں، دنیا میں غربت کے ساتھ ساتھ پینے کے صاف پانی، بڑھتی ہوئی بیماریاں، سیلاب سے تباہ شدہ ممالک، دنیا میں پانی کی قلت کا بڑھتا ہوا بحران، انسانی حقوق کی پامالی، موسمیاتی تبدیلی، فسادات، خواتین کے حقوق، اقوام متحدہ دنیا میں بڑھتے ہوئے ان خطرات سے کیسے نمٹے گا دنیا کی سپر پاور امریکہ اگر اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرے تو شاید عمر رسیدہ اقوام متحدہ اپنے آپ کی تجدید کر سکتی ہے، دنیا کے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کی نظریں امریکہ سپرپاور پر لگی ہیں۔

Leave a reply