اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت کے ساتھ روس میں یوکرین کے متعدد علاقوں کے’غیرقانونی‘ الحاق کی مذمت کی ہے۔

باغی ٹی وی: واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بدھ کو بھاری اکثریت سے ووٹ دیا جس میں روس کے یوکرائن کے چار علاقوں کے "غیر قانونی الحاق کی کوشش” کی مذمت کی گئی اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا، جو کہ سات ماہ سے جاری جنگ اور ماسکو کی جانب سے اپنے پڑوسی کے علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش کی مضبوط عالمی مخالفت کی علامت ہے۔

یوکرینی علاقوں کے الحاق پر خفیہ ووٹنگ کی روسی درخواست اقوام متحدہ نے مسترد کر دی

یوکرین کے اقوام متحدہ کے سفیر سرگی کیسلیٹس نے ووٹ کو "حیرت انگیز” اور "ایک تاریخی لمحہ” قرار دیا ۔ امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ حامی "ہماری سانسیں روکے ہوئے ہیں” اور اسے "ایک یادگار دن” قرار دیا۔

یورپی یونین کے سفیر اولوف اسکوگ نے ​​اسے "ایک بڑی کامیابی” قرار دیا جو "روس کو ایک زبردست پیغام بھیجتا ہے کہ وہ الگ تھلگ ہیں اور رہیں گے۔”

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنرل اسمبلی میں بدھ کو روس کے یوکرین کے کچھ حصوں کے الحاق کی مذمت کے لیے پیش کی گئی قراداد کے لیے رائے شماری ہوئی، جس کے حق میں 143 ارکان نے ووٹ دیئے۔

تاہم روس کے خلاف امریکہ کی سفارتی کوششوں کے باوجود 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جن میں پاکستان، انڈیا اور چین شامل ہیں۔

امریکہ یوکرین کی حوصلہ افزائی کر کے سفارتی حل کو پیچیدہ بنا رہاہے،ماریہ زخاروف

قرارداد میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ روس کی جانب سے سرحدوں میں تبدیلی کو تسلیم نہ کریں اور ماسکو سے ’فوری اور غیرمشروط طور پر‘ اپنے فیصلے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ووٹ نے روس کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کو ظاہر کر دیا ہے واشنگٹن کبھی بھی ’جعلی‘ ریفرینڈم کو تسلیم نہیں کرے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ یہ ووٹ زیادہ تر ممالک کا یوکرین کی حمایت کرنے اور یوکرین اور اس کے عوام کے خلاف روس کی جاری جنگ کی پُرزور مخالفت کی ایک مضبوط یقین دہانی ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے تمام ممالک پر زور دیا کہ ’وہ یہ پیغام دیں کہ بزور طاقت کسی ہمسایہ ملک کی زمین پر قبضہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

آج روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا لیکن یہ کوئی اور ملک بھی ہو سکتا ہے جس کی علاقائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔ اگلہ آپ کا بھی ہو سکتا ہے۔ تو آپ اس چیمبر سے کیا توقع کریں گے؟

روس یوکرین سےجنگ ہاررہا ہے،نیٹوسربراہ کادعویٰ:تیسری عالمی جنگ کہ ذمہ دارمغرب…

امریکہ نے جنوبی افریقہ اور خاص طور پر انڈیا کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے تگ و دَو کی۔ انڈیا اور امریکہ کے درمیان شراکت بڑھ رہی ہے تاہم اس کے روس کے ساتھ تاریخی قریبی تعلقات ہیں انڈیا نے سلامتی کونسل میں ووٹنگ سے اجتناب کیا تھا اقوام متحدہ میں اس کی غیر مستقل رکنیت ہے۔

بنگلہ دیش، عراق اور سینیگال جنہوں نے مارچ میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا بدھ کو ان ممالک نے روس کے خلاف ووٹ دیا ایریٹیریا جس نے پہلے ووٹ ’نہیں‘ دیا تھا، اس مرتبہ بھی ووٹ دینے سے اجتناب کیا۔ جبکہ نیکاراگوا جس کو انسانی حقوق پر بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے اس نے بھی ووٹ نہیں دیا۔

انڈیا کی سفیر روچیرا کمبوج کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ سے پوری دنیا کو نقصان پہنچا ہے قرارداد میں فوری مسائل سے نمٹنے پر توجہ نہیں دی گئی۔

واضح رہے کہ 30 ستمبر کو صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے چار علاقے روس میں ضم کیے تھے۔

روسی سائبر حملے: درجن سے زائد امریکی ایئر پورٹس کی ویب سائٹس متاثر

Shares: