امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے عہدے کے لیے ممکنہ امیدواروں کے ناموں پر غور شروع کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق ان امیدواروں میں جرمنی میں سابق امریکی سفیر رچرڈ گرینل اور اسرائیل میں سابق امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین شامل ہیں۔ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس عہدے کے لیے لگ بھگ 30 افراد نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمارے پاس بہت سے اچھے لوگ ہیں جو اس عہدے کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔”
اس سے پہلے، گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے ری پبلکن رکن کانگریس ایلیز اسٹیفانک کی نامزدگی واپس لے لی تھی۔ ان کا ایوانِ نمائندگان سے جانا ری پبلکن پارٹی کی معمولی اکثریت کو خطرے میں ڈال سکتا تھا۔
ٹرمپ کے مطابق، رچرڈ گرینل، جو اس وقت ان کی انتظامیہ میں خصوصی ایلچی کے طور پر کام کر رہے ہیں اور کینیڈی سینٹر کے عبوری صدر بھی ہیں، اور ڈیوڈ فریڈمین، جو ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں اسرائیل میں سفیر رہ چکے ہیں، دونوں اس عہدے کے لیے اہم امیدوار ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ "ڈیوڈ فریڈمین، رچرڈ گرینل اور شاید 30 دیگر لوگ سب اس عہدے کو پسند کرتے ہیں، یہ ایک اسٹار بنانے والا عہدہ ہے۔”رچرڈ گرینل ماضی میں کئی تنازعات کا شکار رہے ہیں جن میں خواتین کے حوالے بے ہودہ ٹوئٹس اور ہم جنس پرستی شامل ہیں۔ وہ ٹرمپ کے گزشتہ دور صدارت میں جرمنی میں امریکا کے سفیر تھے اور ٹرمپ سے پہلے متعدد صدور کے تحت اقوام متحدہ میں امریکی مشن کے ترجمان رہ چکے ہیں۔
رچرڈ گرینل نے گزشتہ سال پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ انہوں نے 26 نومبر کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے بلوم برگ کی ایک خبر کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کو رہا کیا جائے۔ ان کے اس مطالبے پر پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری نے ایکس پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔گرینل ایک موقع پر پاکستانی میزائل پروگرام پر بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کو بھی ہدفِ تنقید بنا چکے ہیں اور ان کا یہ بھی مؤقف رہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات عمران خان اور ٹرمپ کے دور میں زیادہ بہتر تھے۔