وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نےاقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں کشمیر کے حوالے سے منعقدہ بحث کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وہ سیکیورٹی کونسل کےتمام میمبران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نےاس سال تیسری مرتبہ کشمیرکی صورتحال پرگفتگوکی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پانچ اگست کےدن ہندوستان نےیکطرفہ اقدامات کااعلان کیا تھا جس کوپاکستانی اور کشمیریوں نےمسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں بےحدممنون مشکور ہوں چین کاجنہوں نےپاکستان کی حوصلہ افزائی کی۔ چین کابہت مفصل بیان بھی سامنے آیا۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پندرہ میں سے14میمبران نےاپنےخیالات ریکارڈکرائے۔ بہت سےممالک نےبھی اپنانقطہ نظرپیش کیا۔ہمارا موقف پہلےدن سےواضح رہا انہوں نے کہا کہ ہندوستان غیر قانونی اقدامات سے اجتناب کرے۔ورنہ خطےکاامن و استحکام متاثر ہو سکتا ہے۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ کشمیریوں کوواضح پیغام دیناچاہتاہوں کہ آپ کامسئلہ حقیقی ہے اورپاکستان آپ کےمسئلےکےحل کیلئے کاوشیں کرتارہےگا۔ یہ مسئلہ، سلامتی کونسل کےایجنڈے پر مسلسل چلتارہا۔ صرف دوطرفہ بحث سےمعاملات کو آگے بڑھایاجاسکتاہے۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہندوستان کاغیرذمہ دارانہ رویہ مسلسل رہا جس سےجنوبی ایشیا کےخطےکاماحول خراب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی بڑی واضح ہے وزیراعظم عمران خان سیکیورٹی کونسل کےاجلاس میں پاکستان کا واضح موقف پیش کرچکےہیں۔

سیکیورٹی کونسل کےتمام ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نےاس سال تیسری مرتبہ کشمیرکی صورتحال پرگفتگوکی۔ شاہ محمود قریشی
Shares: