اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسرائیل-فلسطین تنازعے کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی ہے۔ قرارداد کے حق میں 142 اراکین نے ووٹ دیے، 10 ممالک نے مخالفت کی جبکہ 12 نے ووٹ نہیں دیا۔
یہ قرارداد اس جولائی میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں ہونے والی اقوامِ متحدہ کانفرنس کے نتائج پر مبنی اعلامیے کی بنیاد پر پیش کی گئی تھی اور عالمی رہنماؤں کی آئندہ ملاقات سے قبل اسمبلی میں منظور کر لی گئی۔ یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل نے اس کانفرنس کا بائیکاٹ کیا تھا۔فرانس اور سعودی عرب کے مشترکہ اعلامیے کو پہلے ہی عرب لیگ نے توثیق کر دی تھی، اور اقوامِ متحدہ کے 17 رکن ممالک بشمول متعدد عرب ممالک نے اس پر دستخط کیے ہیں۔
قرارداد میں واضح طور پر غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ اور عالمی سطح پر مشترکہ کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ دو ریاستی حل کے مؤثر نفاذ کے ذریعے مسئلے کا منصفانہ، پرامن اور دیرپا حل ممکن بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ اعلامیے میں حماس کے 7 اکتوبر کو کیے گئے حملوں کی سخت مذمت کی گئی، تمام فلسطینی قیدیوں کی فوری رہائی کا تقاضا کیا گیا اور حماس سے ہتھیار ڈال کر غزہ میں اپنا کنٹرول ختم کرنے کا کہا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ ختم کرنے کے لیے حماس کو اپنی حکمرانی ختم کر کے اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے ہوں گے تاکہ بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سازگار ماحول بنایا جا سکے۔
ڈیٹنگ کوچ سعدیہ خان کے گرد تنازعات،بڑے الزامات لگ گئے








