ڈنمارک کے سب سے بڑے فوجی اڈے کے اوپر رات کے وقت نامعلوم ڈرونز دیکھے گئے، جو حالیہ دنوں میں سامنے آنے والے ایسے کئی مشاہدات کا تسلسل ہیں، جنہیں حکام نے ’ہائبرڈ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان پراسرار ڈرونز کے باعث پورے اسکینڈے نیوین خطے میں متعدد ہوائی اڈے بند کر دیے گئے ہیں۔ یہ سلسلہ پیر سے جاری ہے جب پہلی بار ڈرونز کی نشاندہی ہوئی تھی۔ڈیوٹی آفیسر سائمن اسکیلسیئر نے بتایا کہ گزشتہ شام تقریباً 8:15 بجے (پاکستانی وقت رات 11:15) ایک واقعہ پیش آیا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا، اس دوران ایک سے دو ڈرون فوجی اڈے کے باہر اور اوپر پرواز کرتے دیکھے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس یہ نہیں بتا سکتی کہ ڈرون کہاں سے آئے تھے اور نہ ہی انہیں گرایا گیا۔ اس وقت پولیس اور فوج مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہے ہیں۔اسکیلسیئر کے مطابق کاروپ فوجی اڈہ اپنی رن ویز مڈجائلینڈ سول ایئرپورٹ کے ساتھ استعمال کرتا ہے، جسے عارضی طور پر بند کیا گیا، تاہم کوئی تجارتی پرواز متاثر نہیں ہوئی کیونکہ اس وقت کوئی شیڈول فلائٹ موجود نہیں تھی۔

ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے جمعرات کو کہا تھا کہ گزشتہ دنوں میں ڈنمارک کو ’ہائبرڈ حملوں‘ کا سامنا رہا ہے، جو غیر روایتی جنگ کی ایک شکل کو ظاہر کرتا ہے۔

رجب بٹ نے جنسی تعلقات پر مجبور کیا،ٹک ٹاکر فاطمہ خان

ٹرمپ انتظامیہ کی سپریم کورٹ سے پیدائشی شہریت پر نظرثانی کی اپیل

ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے سفیر واپس بلا لیے

را، ہندوتوا کے عالمی امن پر وار اور دنیا کی خاموشی

پاکستان میں 16 افغان پناہ گزین کیمپ بند کرنے کا فیصلہ

Shares: