چئیرمین پارلیمنٹری کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے عالمی برادری کو کشمیر پر جوہری تنازعے کے خطرے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو فوری طور پر بھارتی ناجائز مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJ & K) میں کشمیریوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کو روکنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنا ہوں گے۔ شہریار آفریدی نے ان خیالات کااظہار بھارتی ناجائز مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاپتہ افراد کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ڈیجیٹل اسپیس میں مسئلہ کشمیر ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے اور پاکستان غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری نسل کشی پر بھارت کو دنیا کو گمراہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ شہریار خان آفریدی نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے کشمیر کو اپنی اولین ترجیح نہیں سمجھا اور یہ کہ بے مثال قربانیوں کے باوجود مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کے لئے تمام عالمی پلیٹ فارمز تک پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میرا جنون ہے اور کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر پر دنیا کو آگاہ کرنے کے لئے 22 عالمی فورمز پر اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر سے متعلق عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے کوشاں ہے. انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق عالمی سطح پر شعور اجاگر کرنے کے لئے آرٹ اور کلچر کے فورمز کو بھی استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ثقافتی محاذ کو کھلا چھوڑ دیا تھا لیکن اب ہم ثقافت کو اپنے اسلحہ کے طور پر استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موثر ڈپلومیسی سے عالمی رائے کشمیر پر بدل رہی ہے اور اب ہندوستان اقوام متحدہ کے ایجنڈے سے مسئلہ کشمیر کو ہٹانے کی درخواست کر رہا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانیوں کو اقوام متحدہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب وہ بھاگنا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم انہیں یوں اقوام متحدہ سے بھاگنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کی جانب سے کشمیر پر آواز اٹھانے کے لئے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے تناظر میں پاکستان سوشل میڈیا فورمز کے مالکان سے بھی تشویش کا اظہار کررہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے بارے میں عالمی سطح پر شعور اجاگر کرنے کے لئے متحرک کردار ادا کریں اور کہا کہ عالمی ڈیجیٹل میڈیا پر کشمیر کو بڑھانے کے لئے سوشل میڈیا ٹولز کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی تمام کشمیری کارکنوں اور گروہوں کو کشمیر کے پیغام کو عام کرنے میں مدد دے گی اور ہمیں مسئلہ کشمیر سے لڑنے کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔اس موقعہ ہر خطاب کرت ہوئے آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 8000 اجتماعی قبریں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی قتل عام ایک معمول بن گیا ہے اور ہندوستانی فورسز نوجوانوں کو گرفتار کرتی ہیں اور بعدازاں جعلی پولیس مقابلوں میں نوجوانوں کو شہید کر دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا IIOJ & K میں پیشہ ور قوتوں کے ذریعہ ہونے والے بھارتی مظالم کے بارے میں بخوبی جانتی ہے لیکن بھارت کے خلاف کارروائی کرنے میں تجارتی مفادات سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں سفارتی فورمز پر حاصل کامیابی کو بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیوں کو جاری پانچ لاکھ کشمیریوں کے مقیم ہونے کے بعد ، ہندوستانی حکومت 17،00،000 تارکین وطن مزدوروں کو شہریت کے حقوق دینے کا ارادہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت جموں قتل عام کی طرز پر کشمیر میں مسلم نسل کشی کو دہرانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ایک شیطانی منصوبے پر عمل پیرا ہے اور وہ اگلے دو سالوں میں کشمیر کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ” تکنیکی طور پر ، پاکستان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے اور ہمیں عالمی برادری کو کشمیر کے بارے میں بھارتی شیطانی منصوبے سے آگاہ کرنا ہوگا۔” انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گذشتہ سال کئی بین الاقوامی سفارتی پلیٹ فارمز میں کامیابی حاصل کی تھی اور ہندوستان کو شکست ہوئی تھی جو تاریخ میں غیر معمولی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو عالمی سول سوسائٹی کی تحریک میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور نوجوانوں کو اس کی رہنمائی کرنی ہوگی۔ الطاف حسین وانی نے کہا کہ جبری گمشدگیاں جنگی جرائم کی زد میں آتا ہے لیکن دنیا کی جانب سے عدم فعالیت پر افسوس کا اظہار کیا۔
لاپتہ ہونے سے متعلق ورکنگ گروپ اور اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹ کے دو روز قبل جاری کی گئی رپورٹ میں بھارت سے بھی اس پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

Shares: