لاہور: جنرل ہسپتال سے جامعہ پنجاب کی طالبہ کے اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا، پولیس کی نااہلی سامنے آگئی۔

22 سالہ طالبہ گرین ٹاؤن ایدھی ہومز میں موجود تھی۔ مسلم ٹاؤن پولیس نے رات 8 بجے لڑکی کو لاوارث سمجھ کر ایدھی ہومز میں پہنچا دیا۔ دوسری جانب کوٹ لکھپت پولیس نے لڑکی کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا۔

خبر نشر ہونے کے بعد مسلم ٹاؤن پولیس کو ہوش آیا۔ پولیس نے لڑکی کو ایدھی ہومز سے لیکر ورثا کے حوالے کر دیا۔ گرین ٹاؤن کی رہائشی 22 سالہ طالبہ گزشتہ روز یونیورسٹی جاتے ہوئے بس میں بے ہوش ہوگئی تھی جسے ریسکیو 1122 نے جنرل ہسپتال منتقل کیا تھا۔ علاج کے بعد لڑکی ہسپتال سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی۔

میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان

اسلام آباد:سینٹورس مال میں لگی آگ پرقابو پالیا گیا

یاد رہے کہ اس واقعہ میں‌ گھر سے یونیورسٹی کیلئے نکلنے والی 22 سالہ لڑکی جنرل اسپتال میں علاج کی غرض سے پہنچی اور پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی ۔

پولیس کے مطابق لڑکی کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کا واقعہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پیش آیا جہاں گرین ٹاؤن کی رہاٸشی 22 سالہ عاٸشہ صبح گھر سے یونیورسٹی جانے کے لیے نکلی اور چونگی امرسدھو کے قریب میٹرو بس میں بے ہوش ہوگئی۔

آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے:وزیرخزانہ اسحاق ڈار

ریسکیو اہلکاروں نے لڑکی کو میٹرو سے جنرل اسپتال منتقل کیا جہاں سے 22 سالہ عائشہ پُراسرار طور پر غائب ہوگئی۔پولیس نے عائشہ کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم کے خلاف اغواء مقدمہ درج کرلیا اور لڑکی کی بازیابی کےلیے ٹیم تشکیل دے دی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال کے سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج بھی دیکھی جا رہی ہے۔

Shares: