کوئٹہ:بلوچستان میں پاک افغان سرحدی شہر چمن میں افغان حدود سے افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے ایک سیکورٹی اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر چمن عبدالحمید زہری کے مطابق آج دوپہر افغان فورسز کی جانب سے اچانک فائرنگ کا سلسل شروع ہو گیا ، جواب میں سرحد پر تعینات پاکستان فورسز کی جانب سے بھی بھر پور کارروائی کی گئی۔حکام کے مطابق زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی اہلکاروں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ شہید اہلکار کی نماز جنازہ ایف سی ہیڈ کوارٹر چمن میں ادا کر دی گئی۔
فائرنگ کےدوران باب دوستی سے آنے جانے والے پیدل شہریوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ کشیدہ صورتحال کے پیش سول اسپتال چمن میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئ ہے اور طبی عملے کو مکمل طور پر الرٹ کر دیا گیا ہے۔فائرنگ کے بعد دونوں جانب بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا جبکہ پیدل آمدورفت اور تجارت بھی معطل ہو گئی ہے، بارڈر پر سامان سے لدے ٹرکوں اور کنٹینروں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
ڈی سی چمن کا کہنا ہے کہ فوری طور پر فائرنگ کی وجہ سامنے نہیں آسکی اس حوالے سے افغان حکام کے ساتھ رابطہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کچھ افراد نامکمل دستاویزات کے ساتھ پاکستان کی حدود میں داخل ہونا چاہتے تھے تاہم سرحد پر تعینات پاکستانی فورسز نے انہیں روک دیا جس پر افغان فورسز مشتعل ہو گئیں۔
عمران خان کے صاحبزادوں قاسم اور سلیمان کی زمان پارک آمد
شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار
جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا