شہری علاقوں میں شدید بارشوں یا طوفانوں کے دوران نکاسی آب کا نظام جب ضرورت سے زیادہ پانی سنبھالنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے تو سڑکوں، گھروں اور عمارتوں میں پانی جمع ہو جاتا ہے، جسے شہری سیلاب یا اربن فلڈنگ کہا جاتا ہے۔ کنکریٹ کی سڑکیں اور عمارتیں پانی جذب نہیں کر پاتیں جس سے صورتحال مزید بگڑ جاتی ہے۔
ابتدائی خطرات
پھسلنے، گرنے یا تیز دھار اشیاء پر قدم رکھنے سے ہڈیوں کے ٹوٹنے اور سر یا جسم پر شدید چوٹ لگنے کا امکان۔بجلی کے ننگے تاروں کے باعث کرنٹ لگنے یا موت کا خطرہ۔سیلابی پانی میں سیوریج شامل ہونے سے زخموں میں انفیکشن، یا پانی نگلنے سے الٹی اور اسہال جیسی بیماریاں۔نمی کے باعث مولڈ پیدا ہونا جو دمہ اور پھیپھڑوں کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہے۔
خطرات سے بچاؤ کے لیے تجاویز
متحرک سیلابی پانی میں داخل نہ ہوں۔گیس سے چلنے والے آلات یا جنریٹرز گھر کے اندر یا کھلی کھڑکیوں/دروازوں کے قریب استعمال نہ کریں۔سیلابی پانی سے جلد کو محفوظ رکھیں، بار بار دھوئیں اور زخموں کو صاف کر کے ڈھانپیں۔متاثرہ علاقوں میں جانے سے پہلے بجلی بند کریں اور ننگے تاروں کو ہرگز نہ چھوئیں۔صرف پانی میں استعمال کے لیے منظور شدہ آلات ہی استعمال کریں۔
سیلاب کے بعد گھر کی ساختی سلامتی چیک کریں، کیونکہ پانی نے بنیادوں کو نقصان پہنچایا ہو سکتا ہے۔سانپوں، زہریلے کیڑوں اور جنگلی جانوروں کی موجودگی کی جانچ کریں اور مناسب اقدامات کریں۔سرد موسم میں گرم کپڑے پہنیں اور وقفے وقفے سے آرام کریں، گرمی میں ٹھنڈے مقامات پر آرام اور پانی کا استعمال زیادہ کریں۔
حفاظتی چشمے اور دستانے پہنیں (گیلی جگہوں کے لیے ربڑ کے، خشک جگہوں کے لیے چمڑے کے دستانے)۔سخت تلووں والے جوتے یا واٹر پروف بوٹ استعمال کریں۔مناسب لباس پہنیں اور غیر ضروری طور پر پانی میں داخل ہونے سے گریز کریں۔ ان ہدایات پر عمل کر کے شہری اربن فلڈنگ کے بعد پیدا ہونے والے صحت کے مسائل اور خطرات سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
اربن فلڈنگ: شہری سیلاب کے خطرات اور بچاؤ کی تدابیر
کرکٹ میچ کے دوران اوور نہ دینے پر نوجوان کھلاڑی قتل
سیلاب متاثرین کے لیے یو این ڈی پی کا امدادی سرگرمیوں اور بحالی کا اعلان
ہاکی ایشیاء کپ کا نیا شیڈول جاری، پاکستان ایونٹ سے باہر