صبح جاگتے ہی جاب کے لیے دوڑ، دوپہر کو جلدی جلدی میں کچھ کھا لینا، اور رات کو باہر سے کچھ آرڈر کر لینا — یہ آج کی شہری زندگی کا معمول بن چکا ہے۔زندگی کی اس تیز رفتاری میں ہم اپنی صحت، کلچر اور اصل ذائقے کو بھولتے جا رہے ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ وہ دیسی کھانے جو آپ کے بڑوں کے دسترخوان کی شان ہوا کرتے تھے، اب بھی آپ کی زندگی کا حصہ بن سکتے ہیں؟آئیے جانتے ہیں کہ شہری زندگی کے ساتھ دیسی کھانوں کو کیسے اپنایا جا سکتا ہے — وہ بھی آسانی اور کم وقت میں!
1. ہفتہ وار پلاننگ کریں
ہفتے کے آخر میں تھوڑا وقت نکال کر دالیں، سبزیاں، شوربے یا سالن تیار کر لیں۔
اس طرح ہفتے بھر میں آپ آسانی سے دیسی کھانے کھا سکیں گے — بغیر وقت ضائع کیے۔
2. جلدی تیار ہونے والی دیسی ڈشز اپنائیں:
مثلاً:
پالک دال
بھنڈی فرائی
آلو کے پراٹھے
دال چاول
یہ کھانے نہ صرف آسان ہیں بلکہ غذائیت سے بھرپور بھی۔
3. دیسی ناشتہ واپس لائیں
آج کل کا ناشتہ صرف چائے اور بسکٹ؟
اس کی جگہ انڈہ پراٹھا، دہی یا ستّو کا شربت شامل کریں — صحت مند بھی اور سستا بھی۔
4. دیسی گھی اور مصالحوں کا درست استعمال:
اعتدال میں دیسی گھی، ہلدی، زیرہ، ادرک، لہسن کا استعمال کریں — یہ کھانوں کو ذائقہ اور صحت دونوں دیتے ہیں۔
5. باہر کے بجائے گھر کا "Quick Lunch” اپنائیں:
دفتر کے لیے 10 منٹ میں تیار ہونے والے کھانے جیسے:
ابلے انڈے
دال چاول
سبزی والے رول
یہ بہترین اور practical آپشنز ہیں۔
6. فریزر فرینڈلی دیسی کھانے:
کچھ سالن یا قیمہ فریز کر لیں تاکہ مصروف دنوں میں صرف گرم کرنا پڑے۔
شہری زندگی اور دیسی کھانے — توازن ممکن ہے!
اگر ہم تھوڑی سی پلاننگ، اعتدال اور شعور سے کام لیں تو نہ صرف اپنی ثقافت اور جڑوں سے جڑے رہ سکتے ہیں بلکہ صحت مند بھی رہ سکتے ہیں۔
یاد رکھیں،دیسی کھانے محض خوراک نہیں، اپنی پہچان سے جڑنے کا ذریعہ بھی ہیں۔
خوش رہیں ، خوشیاں بانٹیں