بھارت کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے متعدد ہندی نیوز چینلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی نشریات میں اردو الفاظ کے بے جا استعمال سے گریز کریں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان چینلز کی نشریات میں اردو الفاظ کا تناسب تقریباً تیس فیصد پایا گیا ہے، جو کہ "ہندی نیوز چینل” کے دائرے سے باہر سمجھا جا رہا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا کہ ہندی چینلز روزمرہ گفتگو میں تشریف رکھیے یا سیلاب جیسے الفاظ بولتے ہیں، جنہیں عام ہندی بولنے والا سمجھ نہیں پاتا۔ یہ نوٹس کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (ترمیمی) قواعد 2025 کے تحت بھیجے گئے ہیں۔ وزارت نے چینلز کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک زبان ماہر (Language Expert) تعینات کریں، جو ان کی نشریات کا مسلسل جائزہ لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ عوام کے لئے زبان سادہ، قابلِ فہم اور زیادہ سے زیادہ ہندی الفاظ پر مبنی ہو۔ ادھر میڈیا اداروں نے اس اقدام پر ملا جلا ردعمل دیا ہے۔ کچھ اداروں نے کہا کہ ہندی اور اردو الفاظ کا ملاپ صدیوں سے روزمرہ بول چال کا حصہ ہے اور عوام ان کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ ایک سینئر اینکر نے کہا کہ اردو اور ہندی کا فاصلہ پیدا کرنا عملی طور پر ناممکن ہے۔ ہمارے بیشتر جملے ایسے ہیں جن میں دونوں زبانوں کے الفاظ شامل ہوتے ہیں۔ ہندی اور اردو میں الفاظ کی شراکت اتنی گہری ہے کہ کسی بھی خبر یا تقریر کو "خالص ہندی” یا "خالص اردو” میں ڈھالنا مشکل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام زبان کو "مصنوعی طور پر محدود” کرنے کی کوشش قرار دیا جا سکتا ہے۔

اردو الفاظ استعمال کرنے پر بھارتی ٹی وی چینلز کو نوٹسز

Khalid Mehmood Khalid5 دن قبل