اب نہ میں ہوں نہ باقی ہیں زمانے میرے
پھر بھی مشہور ہیں شہروں میں فسانے میرے
عالمی شہرت یافتہ بھارتی اردو شاعر راحت اندوری کا انتقال ہوگیا۔ راحت اندوری کورونا میں مبتلا تھے۔ انہوں نے آج ہی اپنے ٹویٹر پیغام کے ذریعے اپنے کورونا میں مبتلا ہونے کی خبر دی تھی۔ انہوں نے لکھا کہ کووڈ۔ 19 کے ابتدائی علامات دکھائی دینے پر میرا کورونا ٹیسٹ کیا گیا، جس کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ جس کے بعد انہیں آربندو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ دعا کیجئے جلد ازجلد اس بیماری کو ہرا دوں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ان کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے بار بار انہیں یا پھر ان کے گھر والوں کو فون نہ کریں، بیماری کے متعلق اپ ڈیٹ کی اطلاع ٹوئیٹر اور فیس بک کے توسط سے سبھی کو ملتی رہے گی۔
راحت اندوری طویل عرصہ سے سانس کی بیماری سے مبتلا تھے۔ حال ہی میں ان کی کورونا رپورٹ پازیٹیو آنے کے بعد انہیں اربندو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق راحت اندوری کو شوگر اور دل کی بیماریاں بھی تھیں۔ حال ہی میں نمونیا کے سبب ان کے پھیپھڑوں میں انفیکشن ہوگیا تھا۔ راحت اندوری 4 ماہ سے اپنے گھر سے نہیں نکلے تھے۔ وہ صرف جانچ کے لئے ہی گھر سے باہر نکلتے تھے۔ انہیں چار پانچ دن سے بے چینی ہو رہی تھی۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر پھیپھڑوں کا ایکسرے کرایا گیا تو نمونیا کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس کے بعد سیمپل جانچ کے لئے بھیجے گئے تھے، جس میں وہ کورونا پازیٹیو پائے گئے۔ راحت اندوری کو دل کی بیماری اور شوگر کی شکایت بھی تھی۔ راحت اندوری کے ڈاکٹر روی ڈوسی نے بتایا تھا کہ ان کے دونوں پھپھڑوں میں نمونیا ہے، سانس لینے میں تکلیف کے سبب آئی سی یو میں رکھا گیا تھا، ان کو تین بار دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔