اوچ شریف :یوریا کھاد کا بحران ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا

کپاس کی فصل کے ساتھ ساتھ دھان اور مکئی کی کاشت فصلوں کیلئے یوریا نایاب یوریا کھاد 3800 سے 4000 تک بلیک میں فروخت ہونے لگی

اوچ شریف باغی ٹی وی ( نامہ نگار حبیب خان) یوریا کھاد کا بحران ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا، شہر بھر میں کھاد کی بلیک پر دھڑلے سے فروخت جاری، اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ کھاد مافیا کے سامنے ڈھیر، تحصیل انتظامیہ کا مبینہ معقول ” مال ” لیکر کسانوں کا خون نچوڑنے کی کھلی چھوٹ دینے بارے انکشاف،کاشتکاروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔نئی کاشتہ فصلات دھان و مکئی کیلئے یوریا کھاد نایاب ہوگئی،

تفصیل کے مطابق اوچ شریف شہر اور گردونواح میں یوریا کھاد چار ہزار روپے تک بلیک میں فروخت ہورہی ہے جبکہ یوریا کا کنٹرول ریٹ تین ہزار ایک سو روپے ہے جس کے باعث یوریا کھاد ناپید ہے، ڈیلر حضرات کھاد بلیک میں من مانے ریٹوں پر فروخت کررہے ہیں جبکہ لگے ہاتھوں مبینہ جعلی کھاد کی فروخت بھی دھڑلے سے جاری ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ اور محکمہ زراعت کا عملہ فوٹو سیشن کرکے سب اچھا ہے کی رپورٹ دے کر اپنا فرض پورا کردیتا ہے اور غریب کسان مہنگے داموں جعلی کھاد خریدنے پر مجبور کردیا گیا ہے،

کاشتکاروں کے مطابق حکومت پنجاب کے دعوے اور نعرے صرف پینا فلیکس کے اشتہارات کی حد تک ہی رہ گئے ہیں، یوریا کھاد نہ ملنے کے باعث کاشت کی گئی فصلات شدید متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہورہا ہے ۔باوثوق زرائع کے مطابق ڈیلرز نے کھاد اپنے گوداموں میں چھپا رکھی ہے، محکمہ زراعت فیلڈ آفیسران کھاد کی سرکاری نرخوں میں فروخت کرانے میں بے بس دیکھائی دے رہے ہیں، جبکہ انتظامیہ کے کچھ ملازمین کا کھاد مافیا کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ ہونے بارے بھی انکشاف ہوا ہے،

کاشتکاروں، سیاسی و سماجی شخصیات ملک ظہورِ احمد سابق کونسلر، ملک شفیع اعوان، محمد عارف، ملک محمد عطاء حسین، ملک حاجی احمد، ملک صدیق اکبر، ملک صابر رڈ، سید ہاشم رضا شاہ، سید مرتضی رضوی، زین حیدر بخاری اور ملک پرویز خان و دیگر نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اوچ شریف شہر گردونواح کے علاقوں میں ڈیلروں نے یوریا کھاد اپنے خفیہ گوداموں میں سٹاک کر رکھی ہے عام کسانوں کو کھاد نہ ہونے کا کہہ کر ٹرخا دیا جاتا ہے

جبکہ بلیک میں 3100سو روپے والی یوریا کھاد 4500روپےتک فی بوری کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے جوکہ سراسر ظلم ہے، اور اس بارے انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی سمجھ سے باہر ہے، انہوں نے ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے اپیل کی ہے کہ بڑے مگرمچھوں کے گوداموں پر چھاپے مارے جائیں اور کھاد کو کنٹرول ریٹ پر فروخت کرایا جاۓ

Comments are closed.