یمن میں امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 38 افراد کی ہلاکت اور 100 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ حملہ جمعرات کو یمن کی تیل بردار بندرگاہ "راس عیسیٰ” پر کیا گیا، جو حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول ہے۔
حوثی وزارت صحت کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جارحیت کے نتیجے میں 38 ملازمین ہلاک اور 102 زخمی ہوئے ہیں، جو راس عیسیٰ بندرگاہ پر کام کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور یمن کے عوام کو مزید نقصان پہنچا رہا ہے۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو امریکی افواج نے مغربی یمن میں واقع راس عیسیٰ بندرگاہ پر حملہ کیا۔ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ یہ حملہ حوثی باغیوں کی ایندھن کی فراہمی اور مالی وسائل کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ ان کے فوجی آپریشنز کو کمزور کیا جا سکے۔ سینٹرل کمانڈ نے یہ بھی کہا کہ اس کارروائی کا مقصد یمن کے عوام کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ حوثیوں کو اقتصادی طور پر نشانہ بنانا ہے۔
یمن میں جاری جنگ اور امریکی فضائی حملے دونوں طرف انسانی نقصان کا سبب بن رہے ہیں، اور بین الاقوامی سطح پر اس تنازعہ کے خاتمے کے لیے مختلف کوششیں کی جا رہی ہیں۔