انتخابی مہم،ٹرمپ کے 900 جلسے،گالیاں،کملاہیرس کو "سیکس ورکر”کہہ دیا
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آخری ریلی کے دوران نینسی پیلوسی پر شدید تنقید کی اور ان کے بارے میں جنس پرست زبان استعمال کرنے کی کوشش کی۔ گریڈ ریپڈس، مشی گن میں اپنے خطاب کے دوران ٹرمپ نے پیلوسی کو "کرپٹ” اور "بری” قرار دیا، اور کہا کہ وہ "بدی” کی علامت ہیں۔
ٹرمپ نے کہا، "وہ ایک کرپٹ شخص ہیں، وہ بری شخص ہیں۔ شیطان، وہ ایک شیطانی، بیمار، پاگل ب— یہ ‘بی’ سے شروع ہوتا ہے، لیکن میں نہیں کہوں گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگرچہ وہ زیادہ بری زبان استعمال نہیں کرتے، لیکن ان کا خیال ہے کہ بعض اوقات اس کا استعمال ضروری ہوتا ہے، خاص طور پر جب آپ براہ راست ان لوگوں کو خطاب کر رہے ہوں جو ان کے مطابق "برا” ہیں۔
ٹرمپ نے ہمیشہ نینسی پیلوسی کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے، اور حالیہ دنوں میں ان کو "اندر سے دشمن” بھی قرار دیا تھا۔ٹرمپ کی انتخابی مہم کا پیغام حالیہ عرصے میں مزید تاریک اور کئی بار توہین آمیز ہوتا جا رہا ہے۔ شمالی کیرولائنا میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران ٹرمپ نے حاضرین کی ایک تجویز پر ہنسی میں کہا کہ نائب صدر کمالا ہیرس نے سیکس ورکر کے طور پر کام کیا۔
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے آخری انتخابی مہم کے جلسے کا اختتام کیا، جس میں انہوں نے دو گھنٹے سے زائد وقت تک خطاب کیا۔ یہ جلسہ مشی گن کے شہر گرینڈ ریپڈز میں منعقد ہوا۔ٹرمپ نے اپنے روایتی انتخابی وعدوں کا اعادہ کیا، اس دوران ٹرمپ نے بچوں کو اسٹیج پر بلایا، جہاں انہوں نے مختصر خطاب کیے۔ ان میں ٹفانی، ایرک، اور ڈونلڈ جونیئر شامل تھے۔ٹرمپ کا یہ طویل خطاب ایک طویل انتخابی مہم کے اختتام پر ہوا، جس دوران انہوں نے اس سال 900 سے زائد جلسوں میں شرکت کی تھی۔
میرے مخالف کملا ہیریس نہیں، بلکہ شیطانی ڈیموکریٹ سسٹم ہے،ٹرمپ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے آخری جلسے میں کہا کہ اس انتخابات میں ان کا اصلی حریف نائب صدر کملا ہیریس نہیں، بلکہ "ایک شیطانی ڈیموکریٹ سسٹم” ہے۔”ہم واشنگٹن میں کرپٹ سسٹم کو شکست دیں گے۔ کیونکہ میں کملا کے خلاف نہیں لڑ رہا ہوں، میں ایک شیطانی ڈیموکریٹ سسٹم کے خلاف لڑ رہا ہوں۔ یہ لوگ بہت برے ہیں،” ٹرمپ نے مشی گن کے شہر گرینڈ ریپڈز میں اپنے جلسے کے دوران کہا جو رات گئے شروع ہوا۔انہوں نے مزید کہا، "خاموش اکثریت واپس آ چکی ہے اور کل آپ کو ووٹ دینے کے لیے باہر نکلنا ہے۔”ٹرمپ نے کہا، "یہ ایک شاندار سفر رہا ہے۔ اور ایک طرح سے یہ بہت غمگین ہے، کیونکہ ہم نے یہ سب کچھ کیا، اور یہ آخری جلسہ ہے، مگر اچھی خبر یہ ہے کہ ہم صرف خود کو جیتنے کے لیے ایک پوزیشن میں لا رہے تھے، جو ہم کل بہت آسانی سے کر سکتے ہیں، اگر ہم وہاں پہنچیں۔”ٹرمپ کا یہ پیغام انتخابی مہم کے آخری دن پر ان کے حامیوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنا۔
واضح رہے کہ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل ہوگئیں، بیلٹ باکسز، پیپرز اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں پولنگ سینٹرز میں پہنچادی گئیں، جہاں 24 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے،امریکی صدارتی انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتطامایت کیے گئے ہیں امریکی ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈز کو فعال کردیا گیا جبکہ خطرات کے پیش نظر ایف بی آئی کی جانب سے بھی کمانڈ پوسٹ قائم کردی گئی جبکہ ایری زونا، مشی گن اور نیواڈا سمیت 19 ریاستوں میں 2020 سے الیکشن سیکیورٹی قوانین نافذ ہیں، 7 سوئنگ ریاستوں میں ووٹرز کے اعتماد، سیکیورٹی اور شفاف الیکشن کے لیے حکام بھی پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔
غزہ جنگ کا خاتمہ کروں گی،کملاہیرس کی عرب امریکیوں کی حمایت کی کوشش
ٹرمپ کی معیشت کے حوالے سے ہیرس پر تنقید
ٹرمپ الیکشن سے پہلے کا آخری دن کہاں گزاریں گے؟
انتخابی مہم میں ٹرمپ کے جھوٹ،ہارتے ہیں تونتائج چیلنج کرنیکی تیاری
امریکی انتخابات میں خلائی اسٹیشن پر موجود خلا باز بھی ووٹ کاسٹ کریں گے؟
امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے لیے پیسہ کہاں سے آتا
امریکی انتخابات،دونوں جماعتوں کا کچھ نشستوں کے لیے سخت مقابلہ
امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع
کیا ٹرمپ 2016 کی فتح کو دوبارہ حاصل کر سکیں گے؟
مارے جانے والے گلہری نے جعلی ٹرمپ پوسٹ کے بعد انتخابات میں حیران کن بحث پیدا کر دی
امریکی صدارتی انتخابات: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ، کروڑوں ووٹ کاسٹ