امریکا نے پاکستان میں اپنے شہریوں کے لیے ایک نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں پاکستانی سفر پر غور کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ ایڈوائزری امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف قونصلر افیئرز نے جاری کی ہے۔
امریکی حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی اس ایڈوائزری میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ امریکی شہری پاکستان کا سفر کرنے سے پہلے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کریں۔ ایڈوائزری میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان علاقوں میں دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کی سازشیں جاری ہیں اور یہ علاقے دہشت گردی کے لیے حساس سمجھا جا رہے ہیں۔اس ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انتہاپسند گروہ دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، اور ان علاقوں میں حملے ایک معمول بن چکے ہیں۔ امریکی شہریوں کو یہ بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں بلا اجازت احتجاج میں شامل ہونا غیر قانونی ہے، اور اگر کوئی امریکی شہری احتجاج کے قریب پایا جاتا ہے تو اسے تفتیش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پوسٹس کرنے پر امریکی شہری بھی پاکستان میں گرفتار،انکشاف
ایڈوائزری میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت اور فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹس کرنے والے امریکی شہریوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ مظاہروں میں شرکت یا ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے امریکی شہریوں کو جیل میں بھی ڈالا جا چکا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں نہ صرف شہریوں بلکہ پولیس کو بھی اندھا دھند حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ ماضی میں دہشت گردوں نے امریکی سفارت کاروں اور سفارتی مقامات کو بھی حملوں کا نشانہ بنایا تھا، جس سے صورتحال کی سنگینی کا پتا چلتا ہے۔اس ایڈوائزری کی روشنی میں امریکی شہریوں کو پاکستان میں سفر کرنے سے پہلے تمام حفاظتی تدابیر پر غور کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔