امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ٹیسلا بھارت میں اپنی فیکٹری قائم کرتی ہے تاکہ وہاں کے محصولات سے بچا جا سکے، تو یہ امریکا سے زیادتی ہوگی۔
منگل کو فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، ٹرمپ نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے گزشتہ ہفتے کے امریکی دورے کے دوران بھارت کی گاڑیوں پر عائد زیادہ ڈیوٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہر ملک ہمیں محصولات کے ذریعے نقصان پہنچاتا ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "بھارت میں کار بیچنا، عملی طور پر ناممکن ہے۔” اس کے علاوہ، ٹرمپ نے عالمی سطح پر امریکا کو نقصان پہنچانے والی تجارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا کے تمام ممالک ہم سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اور وہ یہ فائدہ محصولات کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔”تاہم، ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے جلد تجارتی معاہدے کی سمت پر کام کرنے اور محصولات کے تنازعے کو حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
امریکی صدر نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ اگر ٹیسلا بھارت میں اپنی فیکٹری قائم کرتی ہے، تو یہ امریکا کے مفادات کے خلاف ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی تجارتی حکمت عملی امریکا کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر کی یہ باتیں اس وقت سامنے آئی ہیں جب بھارت نے امریکی گاڑیوں پر زیادہ ڈیوٹی عائد کر رکھی ہے، جس کے باعث امریکی کار ساز کمپنیاں بھارت میں اپنی گاڑیاں بیچنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔