امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار
امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیاہ فام شہری کے قتل پر احتجاج پورے امریکہ میں پھیلتا پھیلتا وائٹ ہاؤس تک بھی پہنچ گیا۔شدید جھڑپیں جاری ہیں،
امریکا میں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہرے چھٹے روز میں داخل ہو گئے، امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت پچیس شہروں میں کرفیو نافذ ہے، وائٹ ہاؤس کے قریب مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ انڈیانا پولس میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے،
امریکہ کی دیگر ریاستوں میں 15 سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا، مختلف ریاستوں میں پولیس موبائل سمیت کئی گاڑیوں اور دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔
امریکہ کی کئی ریاستوں میں جگہ جگہ دھویں کے بادل اور افراتفری کے مناظر ہیں۔ انڈیانا پولس میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ مینیا پولس میں پولیس نے صحافیوں پر ربڑ کی گولیاں برسائی ہیں، شہریوں نے مطالبات منوائے بغیر احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق مظاہرین جب وائیٹ ہاؤس میں گھسے تو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں بنے ہوئے زیرزمین بنکر میں چلے گئے تھے اور وہاں انہوں نے 60 منٹ گزارے، مشتعل افراد کی جانب سے وائیٹ ہاؤس میں شدید نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا تھا کہ مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تو انہیں خونخوارکتوں، سکیورٹی اہلکاروں کاسامنا کرنا پڑیگا جس کے بعد مظاہرین مزید مشتعل ہوئے اور وائیٹ ہاؤس میں داخل ہو گئے.
واضح رہے کہ سیاہ فام جارج کو شہر مینیا میں پولیس اہلکار نے گردن پر گھٹنا رکھ کر دبایا جس سے اس کی موت ہو گئی تھی اسکے بعد سے امریکہ میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا