امریکی صدر کے دورہ بھارت کا شیڈول طے

0
41

امریکی صدر کے دورہ بھارت کا شیڈول طے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کا اعلان کردیا گیا، امریکی صدر رواں ماہ بھارت کا دورہ کریں گے

خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کا دورہ کرنے جارہے ہیں، دو روزہ یہ دورہ 24 تا 25 فروری کو ہوگا جس میں امریکی صدر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بھارتی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق دورے میں امریکا اور بھارت کے درمیان متعدد عسکری و تجارتی معاہدوں کا امکان ہے تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کی وجہ بننے والے خطہ کشمیر پر بات چیت کا امکان بہت کم ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں،

مودی سرکار نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش مسترد کر دی، ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے موقع پر کی تھی.

بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمارکا کہنا ہے کہ کشمیرپاکستان،بھارت کادوطرفہ معاملہ ہے، مسئلہ کشمیرمیں کسی تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں۔ پاکستان سے تنازعات باہمی طور پر ہی حل کئے جانے چاہئیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک پاکستان کے ہمسایہ ملک میں ، دیکھ کر سب حیران

امریکی صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کوایران سے بات چیت کا مینڈیٹ دیدیا

کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران

وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ سے کشمیر بارے بڑا مطالبہ کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں‌ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے،ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کرانے کے لیے تیار ہیں،پاکستان خطے کے امن واستحکام کے لیے کردارادا کرتا رہے گا، امریکی صدر ٹرمپ کیساتھ ملاقات میں افغان امن عمل اور کشمیر کے مسئلے پر بات ہوگی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ عمران میرے دوست ہیں ملاقات کرکےخوشی ہوتی ہے ،پہلےہم پاکستان کے اتنےقریب نہیں تھے جتنا اب ہیں ، پاک بھارت تنازع حل کرنے کیلےتیارہیں ۔امریکی صدر نے ایک بار کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی اور کہا کہ میں اس کے لئے کردار ادا کر سکتا ہوں،

اس سے قبل پاکستانی وزیراعظم عمران خان جب امریکہ کے دورے پر تھے وہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی جس کا وزیراعظم نے خیر مقدم کیا تھا تا ہم بعد میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا.

واضح رہے کہ مودی سرکار نے کشمیر میں مزید فوج کی تعیناتی کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، بیماروں کو ہسپتال جانے کی اجازت نہیں، انتر نیٹ و موبائل سروس بھی بند کی ہوئی ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں.

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سفارتی محاذ پر یہ کامیابی عمران خان کی مخلصانہ قیادت اور کامیاب سفارت کاری کے باعث ممکن ہوئی ہے

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ ثالثی سے راہ فرار اختیار کی، کشمیر متنازعہ اور حل طلب مسئلہ ہے

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری قیادت نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹرمپ کی ثالثی کا خیرمقدم کیا ہے۔حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہر سطح پر بات چیت کی ضرورت ہے اور جموں و کشمیر کے عوام ایسے کسی بھی اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

Leave a reply